کے ایم سی کا کارنامہ،تیزابی کیمیکلز سے دھلی ادرک کو قابل استعمال قرار دیدیا

بزنس رپورٹر  بدھ 29 جنوری 2014
مخصوص عناصر ادرک کا وزن اور حجم بڑھانے کیلیے خطرناک کیمیکل کا استعمال کررہے ہیں۔ فوٹو : فائل

مخصوص عناصر ادرک کا وزن اور حجم بڑھانے کیلیے خطرناک کیمیکل کا استعمال کررہے ہیں۔ فوٹو : فائل

کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی نے تیزابی کیمیکل میں دھلی ہوئی ادرک کو مضر اثرات سے پاک اور انسانی صحت کیلیے محفوظ قرار دیدیا،میڈیا اور صارف انجمنوں نے کراچی کی انتظامیہ اور حکومت کی توجہ سبزی منڈی میں ادرک کو تیزاب اور دیگر مہلک کیمیکل میں بھگونے سے شہریوں کی صحت کو لاحق خطرات کی جانب مبذول کرائی تھی۔

سبزی منڈی میں سروے کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا تھا کہ مخصوص عناصر ادرک کا وزن اور حجم بڑھانے کیلیے خطرناک کیمیکل کا استعمال کررہے ہیں، یہ کام مارکیٹ کمیٹی اور کے ایم سی کے متعلقہ محکموں کی سرپرستی میں جاری تھا، عوام کی صحت کو لاحق اس سنگین خطرے کی نشاندہی کے بعد آخر کار رواں ماہ کراچی کی انتظامیہ حرکت میں ہی آگئی اور مارکیٹ سے لیے گئے6نمونے کے ایم سی کی لیبارٹری کو ارسال کیے گئے، حیرت انگیز طور پر کے ایم سی کے غذائی ماہرین نے تیزابی کیمکل سے دھلی ہوئی ادرک کو انسانی صحت کے لیے محفوظ قرار دیتے ہوئے عوام کی جان سے کھیلنے والے مذموم عناصر کو اپنا مکروہ دھندا جاری رکھنے کا پروانہ جاری کردیا،کے ایم سی کے ڈائریکٹرفوڈ لیبارٹری میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسزنے ایڈیشنل کمشنر ٹو کو ارسال کردہ رپورٹ DIR/F.L(H)/KMC/15/2014 میں انسانی صحت سے کھیلنے والے سبزی منڈی کے تاجروں کو تیزابی کیمکل میں دھلی ادرک کی فروخت جاری رکھنے کا پروانہ جاری کردیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بلیچنگ کے لیے کیمیاوئی اجزا کا استعمال فوڈ سائنس میں ایک عام بات ہے جس کا مقصد متعین حدود میں رہتے ہوئے اشیا کو بناوٹی لحاظ سے پرکشش بناتے ہوئے اس کی شیلف لائف میں اضافہ کرنا ہے، سبزی منڈی سے حاصل کردہ ادرک کے نمونوں میں بلیچنگ ایجنٹ کے طور پر استعمال ہونے والے کیمکلز پاکستان پیور فوڈ رولز 1965 اور دیگر قوانین کے تحت متعین کردہ حدود کے اندر پائے گئے ہیں، کے ایم سی کے فوڈ ڈپارٹمنٹ نے اپنی ماہرانہ رائے میں اس عمل کو معاشی فائدہ اٹھانے کے لیے ملاوٹ کے ضمرے میںشمار کرنے کا بھی مشورہ دیتے ہوئے معاملہ مارکیٹ کمیٹی کی صوابدید پر چھوڑنے کا مشورہ بھی دیا، ادھر کنزیومر رائٹس پروٹیکشن کونسل نے کے ایم سی کی جانب سے تیزابی کیمکل سے دھلی ہوئی ادرک کو انسانی صحت کے لیے محفوظ قرار دی جانیو الی رپورٹ پر تحفظات کا اظہارکیا ہے، ایسوسی ایشن کے چیئرمین شکیل احمد بیگ نے کہا کہ سی آر پی سی اپنے ذرائع سے بھی تیزابی ادرک کی جانچ نجی لیبارٹری سے کرائے گی اور کے ایم سی کی رپورٹ غلط ثابت ہونے کی صورت میں متعلقہ افسران کے خلاف قانونی چارہ جوئی عمل میں لائی جائیگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔