محکمہ تعلیم اور ٹرانسپورٹ کا اجلاس اسکول وینز کیلیے پیلا رنگ یا مونو گرام لگانے کی تجویز

اسٹاف رپورٹر  بدھ 29 جنوری 2014
حادثے کی صورت میں متعلقہ اسکول ذمے دارہوگا،سفارشات منظوری کے لیے وزیراعلیٰ کوبھجوائی جائیں گی،ڈاکٹرمنسوب صدیقی فوٹو؛ فائل

حادثے کی صورت میں متعلقہ اسکول ذمے دارہوگا،سفارشات منظوری کے لیے وزیراعلیٰ کوبھجوائی جائیں گی،ڈاکٹرمنسوب صدیقی فوٹو؛ فائل

کراچی: محکمہ تعلیم نے اسکول وینز کوپیش آنے والے حادثات کے بعد سندھ میں تعلیمی اداروں میں چلنے والی ٹرانسپورٹ کے لیے ضابطہ اخلاق طے کرلیاجس کے تحت اسکول وینزکے لیے ’’پیلارنگ‘‘ اورمونوگرام مختص کردیاگیاہے اورپٹرول کے ٹینک کے علاوہ کسی اضافی کنٹینر یا بوتل میں پٹرول رکھنے پرپابندی لگائی گئی ہے۔

مزید براں سی این جی سرٹیفکیٹ کے بغیر چلنے والی اسکول وین کوکسی حادثے کی صورت میں متعلقہ اسکول ذمے دارہوگا جبکہ سی این جی اسٹیشن سرٹیفکیٹ کے بغیرکسی اسکول وین میں گیس منتقل نہیں کرسکیں گے، اس ضابطہ اخلاق کی سفارش صوبائی محکمہ تعلیم کے ذیلی ادارے ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنزسندھ اورصوبائی محکمہ ٹرانسپورٹ کے مابین منگل کومنعقدہ مشترکہ اجلاس میں کی گئی، اجلاس میں طے کیے گئے ضابطہ اخلاق کوسفارشات کی شکل میں منظوری کے لیے وزیراعلیٰ سندھ کوبھجوایاجائے گاجس کے بعد مذکورہ فیصلوں کانوٹیفکیشن جاری کیاجائے گا،منگل کو اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ انسٹیٹیوشن سندھ ڈاکٹر منسوب حسین صدیقی،مانیٹرنگ افسراخلاق احمد، نجی اسکولوں کی ایسوسی ایشن کے رہنماخالد شاہ اور شرف الزماں،صوبائی محکمہ ٹرانسپورٹ سے یارمحمد کے علاوہ دیگربھی شریک ہوئے، اجلاس میں طے کیا گیاکہ ڈائریکٹر پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ ڈاکٹرمنسوب صدیقی نے ’’ایکسپریس‘‘کوبتایاکہ اجلاس میںسی این جی اسکولز وین سے متعلق مشاورت کی گئی اور اسکول وینز سے متعلق حفاظتی اقدامات زیر بحث آئے ۔

جبکہ متفقہ طور پر یہ طے کیا گیا کہ تمام وین کی ایکسائز ڈپارٹمنٹ سے فٹنس، روٹ پرمٹ اور رجسٹریشن ہونی چاہیے، تمام ڈرائیوروں کے لیے تربیتی کورس ہونا چاہیے اور گاڑیوں میں آگ بجھانے والا آلات لگے ہونے چاہئیں،طلبا ’’سیٹ بائی سیٹ‘‘ بٹھائے جائیں اور گنجائش سے زیادہ بچوں کواسکول وین میں سوار نہ کرایاجائے مانیٹرنگ آفیسر اخلاق احمدکے مطابق والدین بچوں اور اسکولوں کے لیے آگاہی مہم چلائی جائے تاکہ تمام والدین جس گاڑی میں اپنے بچوں کو اسکول بھیج رہے ہیں اس میں یہ دیکھیں کہ اس نے تمام حفاظی اقدامت کیے ہیں یا نہیں ایسی گاڑی میں ہرگز بچوں کو نہ بھیجیں جس میں سہولت میسر نہ ہوں جبکہ تمام تعلیمی ادارے اپنے اپنے اسکولوں میں لانے اور لے جانے والی گاڑیوں کے ڈرائیوروں کے مکمل کوائف، گاڑی کی فٹنس ہر تین ماہ کے بعد چیک کریں تاکہ کسی بھی سطح پرکوتاہی نہ ہوسکے اسکولز وین کے سامنے والے شیشے پرسی این جی سرٹیفکیٹ آویزاں کیا جائے تاکہ معلوم ہوسکے کہ سی این جی سلنڈر صحیح ہے سی این جی اسٹیشن کسی ایسی اسکول وین کو سی این جی نہ دیں جس کے پاس ’’ایچ ڈی آئی پی‘‘کا سرٹیفکیٹ نہ ہو۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔