میٹرک کے امتحانات 18مارچ اور انٹر کے22اپریل سے شروع کرنے کی سفارش

اسٹاف رپورٹر  بدھ 29 جنوری 2014
انٹربورڈ کے 2 مرحلے میں لیے جانے والے پرچے رمضان سے قبل ہی ختم کرنے ضروری ہیں،شرکا،سفارشات منظوری کیلیے اسٹیرنگ کمیٹی کوبھجوائی جائینگی.فوٹو: فائل

انٹربورڈ کے 2 مرحلے میں لیے جانے والے پرچے رمضان سے قبل ہی ختم کرنے ضروری ہیں،شرکا،سفارشات منظوری کیلیے اسٹیرنگ کمیٹی کوبھجوائی جائینگی.فوٹو: فائل

کراچی: سندھ کے تعلیمی بورڈزکے چیئرمینز پر مشتمل ادارے ’’سی اوسی‘‘ کمیٹی آف چیئرمینز نے سندھ بھر میں میٹرک اورانٹر کے امتحانات گزشتہ برس کے مقابلے میں 25 روزقبل لیے جانے کی سفارش سے اتفاق کرلیا ہے۔

جس کے تحت اس سال کراچی سمیت سندھ بھرمیں نویں اوردسویں کے امتحانات 18مارچ اور گیارہویں اوربارہویں جماعتوں کے امتحانات 22 اپریل سے شروع ہوں گے جبکہ میٹرک بورڈکراچی نویں اوردسویں جماعتوں کے عملی امتحانات سالانہ امتحانات کے بعد لے گا،تجاویز پر اتفاق منگل کواعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ میں منعقدہ اجلاس میں کیاگیا، اجلاس کی سفارشات حتمی منظوری کے لیے صوبائی محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کو بھجوائی جائیں گی، صوبائی محکمہ تعلیم کی سندھ میں میٹرک اور انٹرکے امتحانات کی تاریخوں میں عدم دلچسپی کے سبب یہ اجلاس تاحال بلایا نہیں جاسکاہے جس کے سبب امتحانات کے آغاز کی تاریخوں کی منظوری کھٹائی میں پڑی ہوئی ہے، منگل کو منعقدہ اجلاس میں چیئرمین انٹر بورڈ کراچی پروفیسر انواراحمد زئی، چیئرمین میٹرک بورڈ کراچی فصیح الدین خان اور چیئرمین ثانوی واعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ حیدرآباد عبدالعلیم خانزادہ سمیت دیگرتعلیمی بورڈزکے چیئرمینز شریک ہوئے۔

 

شرکا اجلاس کو میٹرک بورڈ کراچی کے چیئرمین فصیح الدین خان کومیٹرک کے امتحانات گزشتہ برس کے مقابلے میں 25روزقبل منعقدکروانے کے لیے تیارکرنے میں کافی وقت لگااور انھیں سمجھایا گیا کہ چونکہ اس سال رمضان المبارک جولائی کے پہلے ہفتے میں آئے گا جس کے سبب انٹربورڈ کے دو مرحلے میں لیے جانیوالے پرچے رمضان المبارک سے قبل ہی ختم کرنے ہیں لہذامیٹرک کے امتحانات کاآغاز بھی اپریل کے بجائے مارچ سے ہونا ضروری ہے،چیئرمین میٹرک بورڈ اس بات پرمصر تھے کہ کراچی میں میٹرک کے امتحانات اپریل کے وسط سے ہی شروع کیے جائیں اور میٹرک بورڈ سالانہ امتحانات سے قبل عملی امتحانات کاانعقادکرے گاجس کے بعد نظری امتحانات شروع کیے جائیں گے، تمام چیئرمینز بورڈکے استفسار پر انھوں نے بادل نخواستہ اس تجویز سے اتفاق کیا ،میٹرک بورڈکے ذرائع کے مطابق اب میٹرک کے عملی امتحانات نظری امتحانات کے بعدلیے جائیں گے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔