میٹرو بس کے ڈرائیوروں نے 1ماہ میں ہڑتال کی ’ہیٹرک‘ مکمل کرلی

عامر نوید چوہدری  اتوار 29 اگست 2021
مطالبات مان لیے جانے کے بعد بھی ڈرائیوروں کی ہڑتا ل سمجھ سے بالا تر ہے، جی ایم آپریشنز پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی۔(فوٹو:فائل)

مطالبات مان لیے جانے کے بعد بھی ڈرائیوروں کی ہڑتا ل سمجھ سے بالا تر ہے، جی ایم آپریشنز پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی۔(فوٹو:فائل)

 لاہور: میٹرو بس سروس کے ڈرائیوروں نے ایک بار پھر مطالبات منوانے کے لیے ہڑتال کرکے اس ماہ ہڑتال کی ’ہیٹرک‘ مکمل کرلی ہے۔ میٹرو بس سروس بند ہونے سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

تفصیلات کے میٹرو بس سروس کے ڈرائیوروں نے اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے غیرمعینہ مدت کے لیے ہڑتال کردی ہے۔ ہڑ تال سے میٹر و بس سروس بند ہوگئی اور مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جب کہ شہری متبادل ذرائع آمدورفت استعمال کرنے پر مجبو ہوگئے ہیں۔

ڈرائیوروں نے وینڈر کمپنی سے گریجویٹی، تجربے کے سرٹیفکیٹ سمیت دیگر مطالبات کے لیے رواں ماہ تیسری مرتبہ ہڑتال کی ہے۔ دس روز قبل ہی پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی(پی ایم اے)  کے حکام نے وینڈر کمپنی اور ڈرائیوروں کے درمیان معاملات طے کرواکر ہڑتال ختم کروائی تھی۔

پی ایم اے حکام کے مطابق وینڈر کمپنی نے ڈرائیوروں کےمطالبات تسلیم کرتے ہوئے انہیں تجربے کے سرٹیفیکیٹ بھی جاری کردیے تھے اورکنٹریکٹ میں شامل باقی مراعات دینے کا وعدہ بھی کیا ہے۔

پی ایم اے حکام کا کہنا ہے کہ ڈرائیوردو گروپوں میں تقسیم ہوگئے ہیں ایک گروپ کام کرنا چاہتا ہے جب کہ دوسرا بلیک میل کر رہا ہے۔ حکام نے بتایا کہ
میٹرو بس کی آپریٹنگ کمپنی کا کنٹریکٹ ختم ہونے سے معاملات خراب ہوئے، کوشش ہے کہ جلد از جلد نئے آپریٹر کو میٹر و بس کا آپریشن سونپا جا ئے۔ پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے جنرل منیجر آپریشنز سید عزیر شاہ نے ’ایکسپریس‘سے گفت گو کرتے ہوئے کہا کہ وینڈر کمپنی نے ڈرائیوروں کو تجربے کا سرٹیفیکیٹ دے دیا ہے، جب کہ ملازمت کے کنٹریکٹ میں شامل باقی مراعات بھی معاہدے کے اختتام پر دے دی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ مطالبات مان لیے جانے کے بعد بھی ان کی ہڑتا ل سمجھ سے بالا تر ہے، نئے کنٹریکٹر کی بسیں ڈپو میں پہنچ چکی ہیں، ہماری کوشش ہے کہ جلد از جلد نئی کمپنی اپنی بسیں ٹریک پر لاکر آپریشن سنبھال لے۔

میٹرو بس سروس کی نئی کنٹریکٹر کمپنی کے چیف آپریٹنگ آفیسر عبدالرحمن نے ’ایکسپریس‘ کو بتایا کہ ہماری 60 بسیں ڈپو میں پہنچ چکی ہے اور 100 ڈرائیوروں کو ملازمت پر رکھا جاچکا ہے۔ اب ہمیں محکمہ ٹرانسپورٹ کے ادارے وہیکل انسپکشن اینڈ سرٹیفیکیشن سسٹم(وکس) کی انسپکشن کا انتظار ہے۔’وکس‘ کا سرٹیفیکیٹ ملتے ہی ہم فوری طور پر گاڑیاں ٹریک پر لا سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔