- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
کولیسٹرول گھٹانے والی غالباً سب سے مؤثر اور مہنگی دوا کی منظوری
لندن: ہم ایک عرصے سے کولیسٹرول گھٹانے والے ٹیکوں کے متعلق سنتے آرہے ہیں جسے انسلیسیرین کا نام دیا گیا ہے۔ بہت جلد اس ’گیم چینجر‘ انجیکشن کو برطانیہ میں ہزاروں افراد پر آزمایا جائے گا۔ برطانیہ نے باضابطہ طور پر اس کی منظوری دیدی ہے۔
پہلے مرحلے میں اسے 30 ہزار افراد کو لگایا جائے گا۔ سال میں دو مرتبہ انجیکشن کی خوراک کی مجموعی قیمت 3600 سے 6000 ڈالر رکھی گئی ہے۔ اسے بنانے والی کمپنی نووارٹس کے مطابق پہلے مرحلے میں یہ دوا ایسے مریضوں پر آزمائی جائے گی جو ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی طویل تاریخ رکھتے ہیں یا پھر فالج کے چھوٹے بڑے حملوں سے گزرچکے ہیں۔
بعض مریض ایسے ہوتے ہیں جو دل کے عارضے میں گرفتار ہونے یا فالج کا تلخ تجربہ جھیلنے کے باوجود بھی کولیسٹرول کم نہیں کرپاتے کیونکہ ان پر کوئی دوا اثر نہیں کرتی اور وہ مسلسل مضر کولیسٹرول کی بڑی مقدار اپنے خون میں لئے پھرتےہیں۔ یہ دوا نووارٹس کمپنی نے بنائی ہے جس کی بدولت کئی ہزار افراد کی جانیں بچانا ممکن ہوگا۔
خود پاکستان میں بھی ہزاروں مریضوں کے لہو میں کولیسٹرول موجود ہے جو انہیں کئی جان لیوا امراض کا نشانہ بناسکتا ہے۔ صرف برطانیہ میں ان کی تعداد کسی بھی طرح 70 لاکھ سے کم نہیں۔ پھربعض مریضوں میں موروثی اور جینیاتی طور پر بھی کولیسٹرول کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے۔ ایسے مریض دن میں تین سے چار مرتبہ اسٹاٹن دوا کھاتے ہیں لیکن شفا نہیں ہوتی۔
انسلیسیرین کئی طبی مراحل سے گزرچکا ہے اور کئی مریضوں پر صرف تین ماہ میں اپنا اثردکھایا ہے۔ بعض مریضوں کے خون میں کولیسٹرول کی سطح چند ماہ میں 50 فیصد تک کم دیکھی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔