کولیسٹرول گھٹانے والی غالباً سب سے مؤثر اور مہنگی دوا کی منظوری

ویب ڈیسک  اتوار 5 ستمبر 2021
انسلیسیرین نامی نئی دوا کو بطور انجیکشن دے کر خون میں کولیسٹرول کی سطح کو جادوئی انداز میں کم کیا جاسکتا ہے۔ فوٹو: فائل

انسلیسیرین نامی نئی دوا کو بطور انجیکشن دے کر خون میں کولیسٹرول کی سطح کو جادوئی انداز میں کم کیا جاسکتا ہے۔ فوٹو: فائل

 لندن: ہم ایک عرصے سے کولیسٹرول گھٹانے والے ٹیکوں کے متعلق سنتے آرہے ہیں جسے انسلیسیرین کا نام دیا گیا ہے۔ بہت جلد اس ’گیم چینجر‘ انجیکشن کو برطانیہ میں ہزاروں افراد پر آزمایا جائے گا۔ برطانیہ نے باضابطہ طور پر اس کی منظوری دیدی ہے۔

پہلے مرحلے میں اسے 30 ہزار افراد کو لگایا جائے گا۔ سال میں دو مرتبہ انجیکشن کی خوراک کی مجموعی قیمت 3600 سے 6000 ڈالر رکھی گئی ہے۔ اسے بنانے والی کمپنی نووارٹس کے مطابق پہلے مرحلے میں یہ دوا ایسے مریضوں پر آزمائی جائے گی جو ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی طویل تاریخ رکھتے ہیں یا پھر فالج کے چھوٹے بڑے حملوں سے گزرچکے ہیں۔

بعض مریض ایسے ہوتے ہیں جو دل کے عارضے میں گرفتار ہونے یا فالج کا تلخ تجربہ جھیلنے کے باوجود بھی کولیسٹرول کم نہیں کرپاتے کیونکہ ان پر کوئی دوا اثر نہیں کرتی اور وہ مسلسل مضر کولیسٹرول کی بڑی مقدار اپنے خون میں لئے پھرتےہیں۔ یہ دوا نووارٹس کمپنی نے بنائی ہے جس کی بدولت کئی ہزار افراد کی جانیں بچانا ممکن ہوگا۔

خود پاکستان میں بھی ہزاروں مریضوں کے لہو میں کولیسٹرول موجود ہے جو انہیں کئی جان لیوا امراض کا نشانہ بناسکتا ہے۔ صرف برطانیہ میں ان کی تعداد کسی بھی طرح 70 لاکھ سے کم نہیں۔ پھربعض مریضوں میں موروثی اور جینیاتی طور پر بھی کولیسٹرول کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے۔ ایسے مریض دن میں تین سے چار مرتبہ اسٹاٹن دوا کھاتے ہیں لیکن شفا نہیں ہوتی۔

انسلیسیرین کئی طبی مراحل سے گزرچکا ہے اور کئی مریضوں پر صرف تین ماہ میں اپنا اثردکھایا ہے۔ بعض مریضوں کے خون میں کولیسٹرول کی سطح چند ماہ میں 50 فیصد تک کم دیکھی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔