کشمیر پر بات کیلیے تیار ہیں، منموہن کے پاکستان جانے کیلیے حالات سازگار نہیں، بھارتی وزیر خارجہ

خالد محمود  جمعرات 30 جنوری 2014
بھارت کوپسندیدہ قراردینے سے زیادہ فائدہ پاکستان کوہے،ایران گیس منصوبے سے پیچھے نہیںہٹے،سلمان خورشیدکی ایکسپریس سے گفتگو  فوٹو: فائل

بھارت کوپسندیدہ قراردینے سے زیادہ فائدہ پاکستان کوہے،ایران گیس منصوبے سے پیچھے نہیںہٹے،سلمان خورشیدکی ایکسپریس سے گفتگو فوٹو: فائل

نئی دہلی: بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کیلیے پہلے ماحول بہتر بنانا ہو گا۔

ہم نہیں چاہتے کہ ایساماحول ہو کہ منہ کی کھاناپڑے۔نئی دہلی میں ’’ایکسپریس ‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بھارتی وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو پہلے ماحول بہتر بناناہوگااورپھر مذاکرات کرناہونگے ،دونوں ممالک میں سوچ بدل رہی ہے ہم چاہتے ہیں کہ ماحول ایسا ہو کہ منہ کی نہ کھانا پڑے، جب بھی مذاکرات شروع ہوتے ہی کنٹرول لائن پرفائرنگ ہوجاتی ہے،دونوںممالک مذاکرات چاہتے ہیں مگر ایسے ماحول میں کیسے بات ہو۔ بھارتی وزیر خارجہ نے بتایا کہ مذاکرات کے معاملے پر پاکستان کا لکھنوی انداز ہے۔

پہلے آپ پھر ہم ایسا نہیں چلے گا، ایران کے ساتھ گیس منصوبہ سے پیچھے نہیں ہٹے، بھارت منصوبہ وسطی ریاستوں تک توسیع دینے کو تیارہے،سلمان خورشید کا کہنا تھا کہ کشمیر اور پانی اہم مسئلے ہیں، بھارت کو پسندیدہ ملک قراردینے سے زیادہ فائدہ پاکستان کو ہے بھارت کو نہیں،بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کی خواہش ہے کہ وہ پاکستان جائیں ان کا پاکستان میں گھر ہے،مگر حالات سازگار نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف کا بھی بھارت میں گھر ہے ہم چاہتے ہیں کہ دونوں وزیر اعظم ایک دوسرے کے ملک کا دورہ کریں۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق انھوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر سمیت پاکستان کے ساتھ تمام تنازعات کاحل تلاش کرنے کیلیے بات چیت پرتیار ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔