اسٹیٹ بینک کی چیکس میں جدید سیکیورٹی فیچراستعمال کرنے کی ہدایت

بزنس رپورٹر  جمعـء 31 جنوری 2014
اسٹیٹ بینک نے جعلی چیک کی روک تھام کے لیے بینک سربراہان کوسرکلر جاری کردیا  فوٹو: فائل

اسٹیٹ بینک نے جعلی چیک کی روک تھام کے لیے بینک سربراہان کوسرکلر جاری کردیا فوٹو: فائل

کراچی: اسٹیٹ بینک نے جعلی چیک کی روک تھام کے لیے چیکس میں کرنسی نوٹوں کی طرح جدید سیکیورٹی فیچر استعمال کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے بینکوں کے سربراہان کو گزشتہ روز جاری کردہ خصوصی سرکلر میں جعلی چیک کی روک تھام بینکوں اور صارفین کو نقصان سے بچانے کے لیے آئندہ مالی سال کے آغاز سے جدید سیکیورٹی فیچرز پر مشتمل چیک متعارف کرانے کی ہدایت کی ہے۔ اسٹیٹ بینک نے چیک کے کاغذ میں بینک کا نشان اور نام بطور واٹر مارک استعمال کرنے اور انسانی آنکھ سے نہ نظر آنے والے مخصوصی روشنی میں دکھنے والے الٹروائلٹ سیکیوریٹی فیچرز استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے۔ بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ دستخط، رقم اور نام لکھنے کی جگہ پر کسی قسم کی جعل سازی کی روک تھام کے لیے خصوصی اینٹر فورجری انک استعمال کی جائے، میگنٹک انک کریکٹر ریکوگنیشن (ایم آئی سی آر) لائن کے ساتھ اکاؤنٹ ہولڈر کانام بھی طبع کیا جائے، چیک کی طباعت کے لیے درآمد کیے جانے والے سی بی ایس ون پیپر کی پری شپمنٹ تصدیق کی جائے۔

اسی طرح چیک کی طباعت کے لیے استعمال ہونے و الے کاغذ کی کلیئرنس کے لیے پاکستان سیکیورٹی پرنٹنگ پریس کارپوریشن کی این او سی کی بھی تصدیق کی جائے، بینکوں کے کاؤنٹرز اور کلیئرنگ یونٹس میں چیک کی جانچ اور تصدیق کے لیے انسٹنٹ ویری فکیشن مارکرز کی دستیابی یقینی بنائی جائے۔

اسی طرح چیک کے ذریعے جعل سازی کی روک تھام کے لیے بینکوں کے عملے کو جدید سیکیورٹی فیچرز کی شناخت کے لیے تربیت فراہم کی جائے، سیکیورٹی اسٹیشنری کے آرڈرز، تیاری اور ٹرانسمیشن کے لیے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے ایس او پی تیار کیا جائے اور ان امور کا سال میں ایک مرتبہ آڈٹ ضرورکیا جائے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کی مشاورت سے بینکوں میں سیکیورٹی اسٹیشنری کی طباعت کے لیے پرنٹرز کا پینل تشکیل دیا جائے گا اور بینکوں کے لیے لازمی ہوگا کہ پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کے پینل میں شامل پرنٹرز سے ہی اسٹیشنری تیار کرائی جائے، بینک اپنے طور پر بھی سیکیورٹی فیچرز شامل کرسکتے ہیں، جدید سیکیورٹی فیچرز پر مشتمل چیکس آئندہ مالی سال کے آغاز پر متعارف کرادیے جائیں اور پرانے چیکس کا اسٹاک اس سے قبل ختم کردیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔