- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پولیس وردی پہن لی
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
کورونا ویکسی نیشن مکمل ہونے کے بعد ’’بوسٹر ڈوز‘‘ کی کوئی ضرورت نہیں، ماہرین
جنیوا: طبی ماہرین کے عالمی پینل کا کہنا ہے کہ جن لوگوں نے کورونا وائرس کے خلاف مکمل ویکسی نیشن کروا لی ہے، انہیں تقویتی کووِڈ 19 ویکسین یعنی ’’بوسٹر ڈوز‘‘ کی کوئی ضرورت نہیں۔
امریکا، برطانیہ، سوئٹزرلینڈ، جمیکا، میکسیکو، جنوبی افریقہ، فرانس اور ہندوستان کے علاوہ عالمی ادارہ صحت کے نمائندہ ماہرین کی یہ مشترکہ تحقیق معتبر طبّی جریدے ’’دی لینسٹ‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہے۔
یہ بات انہوں نے اب تک دنیا بھر میں کووِڈ 19 ویکسین اور اس کی بوسٹر ڈوز پر کی گئی تحقیقات کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد کہی ہے۔
ان میں میڈیکل ریسرچ جرنلز میں شائع شدہ تحقیقات کے ساتھ ساتھ وہ طبی تحقیقات بھی شامل ہیں جو ’’پری پرنٹ‘‘ سرورز پر حالیہ مہینوں میں شائع کروائی گئی ہیں۔
ان تمام تحقیقات کا جائزہ لینے کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ کووِڈ 19 کی تمام ویکسینز، اپنی معمول کی خوراک کے حساب سے ناول کورونا وائرس کی تمام اقسام کے خلاف مؤثر ہیں جن میں ’’ڈیلٹا ویریئنٹ‘‘ بھی شامل ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی وبا کے ’’اس مرحلے پر عام آبادی کو بوسٹر ڈوز لگانا بالکل بھی مناسب نہیں۔‘‘
ماہرین کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے وقت پر کیا گیا ہے کہ جب بیشتر امیر ملکوں کی اکثریتی آبادی میں کورونا ویکسی نیشن مکمل ہوجانے کے بعد کووِڈ 19 ویکسین کی اضافی خوراکیں (بوسٹر ڈوزز) لگائی جارہی ہیں۔
ان ملکوں میں امریکا سرِفہرست ہے جہاں اب تک دس لاکھ سے زیادہ افراد کو بوسٹر ڈوزز لگائی جاچکی ہیں جبکہ اس بارے میں خود امریکی ماہرین میں شدید اختلاف موجود ہے۔
ایک طبقہ بوسٹر ڈوز کے حق میں ہے جبکہ ماہرین کا دوسرا طبقہ اس کے خلاف ہے۔
عالمی ادارہ صحت، امریکا اور دوسرے ملکوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کی ویکسی نیشن مکمل ہوچکی ہے، وہ کورونا وائرس سے بڑی حد تک محفوظ ہوچکے ہیں لہٰذا انہیں کووِڈ 19 ویکسین کی مزید کسی خوراک کی فی الحال کوئی ضرورت نہیں۔
واضح رہے کہ امیر ممالک کی جانب سے کووِڈ 19 ویکسین کی ’’بوسٹر ڈوز‘‘ پر اصرار کے نتیجے میں غریب ملکوں کو مفت کورونا ویکسین فراہم کرنے والا عالمی پروگرام ’’کوویکس‘‘ شدید طور پر متاثر ہوا ہے اور اب تک متعدد پسماندہ ممالک میں کورونا ویکسی نیشن درست طور پر شروع نہیں کی جاسکی ہے۔
اس تحقیق میں ماہرین کا پیغام بہت واضح ہے: بوسٹر ڈوز سے کہیں زیادہ اہم بات یہ ہے کہ دنیا بھر میں زیادہ سے زیادہ افراد کی کورونا وائرس کے خلاف ویکسی نیشن کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے ورنہ یہ وبا ہمارے لیے مزید خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔