- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
معدوم دیوقامت ہاتھی ’میمتھ‘ کو دوبارہ زندہ کرنے کیلیے ڈیڑھ کروڑ ڈالر کا منصوبہ
ہارورڈ: ہم سب نے بالوں والے دیوہیکل ہاتھیوں کا نام سنا ہے جنہیں میمتھ کہا جاتا ہے۔ اب سائنسدانوں نے اس کے ڈی این اے کی عام ہاتھیوں سے کلوننگ کے لیے ڈٰیڑھ کروڑ ڈالر کا سرمایہ بھی جمع کرلیا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ میمتھ کی کئی لاشیں بہترین حالت میں روسی برفیلے خطوں بالخصوص سائبیریا سے ملی ہیں۔ کئی ایک لاشوں کی ہڈیوں میں گودا اور گوشت کے ٹکڑے بھی سلامت ہیں۔ یہ علاقہ ان جانوروں کے لیے ڈیپ فریزر کا کام کرتا ہے اور یوں وہ ہزاروں سال بعد بھی بہترین حالت میں ہیں۔
کوئی دس ہزار سال قبل میمتھ صفحہ ہستی سے مٹ گئے تھے۔ اگرچہ ان کی کلوننگ پر دس برس سے غور جاری ہے لیکن اب ’کلوسل‘ نامی بایوٹیکنالوجی کمپنی نے ہارورڈ کی شعبہ جینیات کے تعاون سے اپنے انقلابی منصوبے کے لیے ڈیڑھ کروڑ ڈالر کی رقم جمع کرلی ہے۔
نصف میمتھ اور آدھا ہاتھی
پہلے مرحلے میں جو جانور تخلیق کیا جائے گا وہ نصف ہاتھی اور نصف میمتھ ہوگا۔ چار مراحل میں یہ کام کیا جائے گا۔ پہلے منجمند میمتھ کے ڈی این اے سے نکال کر اس کا موازنہ ایشیائی ہاتھی سے کیا جائے گا۔ دوم ایشیائی ہاتھی کی جلد کے خلیات لے کر اسے جینیاتی انجینئرنگ سے بدل کر میمتھ کے جین شامل کئے جائیں گے۔
تیسرے مرحلے میں اسٹیم سیل کی مدد سے ایک بیضہ تیار کیا جائے گا۔ اب ایشیائی ہاتھی کے جلد کی خلیات سے مرکزہ (نیوکلیئس) نکال کر میمتھ کے ڈی این اے والا والا مرکزہ داخل کیا جائے گا۔ آخری مرحلے میں انڈے کی افزائش شروع کرکے اسے ایشیائی مادہ میں داخل کرکے اسے حاملہ کیا جائے گا۔ مدت پوری ہونے کے بعد ہاتھی کا ایسا بچہ جنم لے گا جس میں میمتھ کے خواص بھی ہوں گے۔
توقع ہے کہ اگلے چھ برس میں پہلا میمتھ نما ہاتھی اس دنیا میں آنکھ کھولے گا۔ اپنے دوغلے خواص کی بنا پر یہ ہاتھی سردی کی سختی جھیل سکے گا۔ تاہم سائنسدانوں نے روس کے مستقل برفیلے علاقوں سے ملنے والے میمتھ سے ایسے جین شناخت کرلیے گئے ہیں جو ان پر چربی کی دبیز تہہ چڑھاتے ہیں اور لمبے بال دیتے ہیں۔ لیکن اس کا تجربہ فی الحال قدرے دور ہے۔ پہلے مرحلے میں نیم میمتھ نما ہاتھی کی پیدائش متوقع ہے۔
تاہم بعض ماہرین نے اس تنقید پر عمل کرتے ہوئے کہا ہے کہ میمتھ کا مدتِ حمل عام ہاتھیوں سے زیادہ تھا اور یہ جاننا بھی ہوگا کہ آیا اس میں وہ خواص پیدا ہوسکیں گے یا نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔