مشرف بیرون ملک کے بجائے پاکستان میں علاج کرائیں، ڈاکٹر قدیر

عمیر علی انجم  جمعـء 31 جنوری 2014
عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے سے قبل بنیادی حقوق دیدیے جائیں، ایٹمی سائنسدان۔ فوٹو : اے ایف پی/فائل

عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے سے قبل بنیادی حقوق دیدیے جائیں، ایٹمی سائنسدان۔ فوٹو : اے ایف پی/فائل

کراچی: ایٹمی سائنسدان ڈاکٹرعبدالقدیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان کا مستقبل سیاست دانوں کودیکھتے ہوئے بہت خراب دکھائی دیتا ہے، ہر لیڈر اپنی دکان چمکانے میں لگا ہوا ہے،ملک کے بارے میں سوچنے کے لیے سیاست دانوں کے پاس وقت نہیں۔

ان خیالات کا اظہارانھوں نے نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو میں کیا،ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ(ن)کے سینئررہنما احسن اقبال کا بیان سن رہا تھا کہ اگر پرویز مشرف انجیوگرافی کیلیے بیرون ملک گئے تو میں سیاست چھوڑدوں گا، یہ سستی شہرت حاصل کرنے کا طریقہ توہوسکتا ہے مگر یہ بات سچ نہیں ہے کہ وہ ملک چھوڑ جائیں گے اگر سابق صدر ملک سے چلے گئے تووہ یہ کہہ کر اپنے بیان کا تاثرردکردیں گے کہ اس ملک میں سب ممکن ہے میںسمجھتا ہوں انسان کووہ بات کرنی چاہیے جس پروہ عمل کرسکے۔

 photo 6_zpsec216448.jpg

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹرعبدالقدیرخان کا کہناتھا کہ میں جنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف کومشورہ دوں گاکہ وہ ملک سے باہرنہ جائیں پاکستان میں انجیوگرافی کرنے والے بہترین سرجن موجودہیں، ماضی میں میری بھی انجیوگرافی انھی ڈاکٹرز نے کی، انھوںنے مزیدکہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب عوام کے صبر کا پیمانہ لبریزہوا تو پھرحکمرانوں پر زمین تنگ ہوگئی، پاکستانی عوام اب اسی سمت جارہے ہیں اس سے قبل کہ انقلاب کی صورت بنے ہمیں چیزوں کو سمیٹناچاہیے اور فوری طور پر ایسے اقدامات کرنے چاہیں جس سے عوام بنیادی حقوق میسر آئیں ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔