- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش دھماکا؛ 2 افراد جاں بحق
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
ایک پاؤنڈ کا کھوٹا سکّہ 48 ہزار روپے میں فروخت
لندن: برطانیہ کے ایک مے خانے (پب) میں دکاندار کو ملنے والا ایک پونڈ کا سکہ، نیلامی کی مشہور ویب سائٹ ای بے پر 205 برطانوی پاؤنڈ میں فروخت ہوا ہے۔
یہ سکہ ایک مے خانے کے ملازم کو دیا گیا جس میں مصنوعاتی نقص تھا کیونکہ عموماً درمیان میں چاندی کا رنگ ہوتا ہے اور اس کے کنارے سنہری ہوتے ہیں۔ جبکہ انوکھا سکہ مکمل طور پر سنہری دھات پر مشتمل ہے۔
اس نے یہ سکہ ای بے پر فروخت کے لیے رکھا جہاں 24 بولیوں کے بعد وہ 205 گنا زائد قیمت پر فروخت ہوا ہے۔ اگرچہ یہ بات مضحکہ خیز لگتی ہے لیکن غالباً یہ کسی شوقین فرد نے خریدا ہے جو سکے جمع کرنے کا جنونی ہے۔ دنیا بھر میں کبھی کبھار مشینی غلطی سے سکے اور نوٹ کا ڈیزائن معمول سے ہٹ کر ڈھلتا یا چھپتا ہے اور اسے نایاب تصور کیا جاتا ہے۔
برطانیہ کی شاہی ٹکسال میں ہمہ وقت سکے ڈھلتے رہتے ہیں اور لاکھوں کروڑوں سکوں میں سے کسی ایک کا غلط ڈھل جانا بہت محال ہوتا ہے اور اس پر نظر رکھنا بھی مشکل ہوتا ہے۔ تاہم کبھی کبھار سکے اپنے ڈیزائن سے ہٹ کر بنتے ہیں اور غیرمعمولی طور پر نایاب بن جاتے ہیں۔
دوسری جانب کم مقدار میں ڈھالے جانے والے یادگاری سکے بھی کچھ وقت گزرنے کے بعد اصل سے کئی گنا زائد قیمت پر فروخت ہوتے ہیں۔ سکے جمع کرنے والے انہیں بھی خریدنا اور رکھنا پسند کرتے ہیں۔
205 پاؤنڈ میں فروخت ہونے والے اس سکے پر لندن کے مشہور کیو گارڈن کا پھول بنا ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔