پشتو زبان کی معروف لکھاری وافسانہ نگار زیتون بانو سپرد خاک

اسٹاف رپورٹر  بدھ 15 ستمبر 2021
زیتون بانوکا ادںی سفر 62 سالوں پرمحیط تھا فوٹو: فائل

زیتون بانوکا ادںی سفر 62 سالوں پرمحیط تھا فوٹو: فائل

 پشاور: پشتو زبان کی معروف لکھاری وافسانہ نگار صدارتی ایوارڈ یافتہ زیتون بانو کو سپرد خاک کردیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق زیتون بانو کی نماز جنازہ پشاور کے علاقے عاشق آباد میں ادا کی گئی، جس میں اہل خانہ سمیت سیاسی سماجی اور ادبی شخصیات نے بھی شرکت کی۔

زیتون بانو المعروف مور بی بی کی عمر 82 سال تھی اور وہ طویل عرصہ سے علیل تھیں، انہوں نے اپنے ادبی کیریئر کا آغاز 1958 میں اس وقت کیا جب ہندارا (آئینہ) کے عنوان سے ان کی پہلی مختصر کہانی شائع ہوئی۔ اس وقت وہ نویں جماعت میں تعلیم حاصل کررہی تھیں۔

زیتون بانو کا ادبی سفر 62 سال پرمحیط تھا، انہوں نے 1958 سے 2008 کے درمیان اردو اور پشتو زبانوں میں افسانے اور مختصر کہانیاں لکھیں۔ ان کی مطبوعات میں مات بنگری، خوبونا (1958)، جواندی غمونا (1958)، برگ آرزو (1980) اور وقت کی دہلیز پر (1980 ) شامل ہیں۔ زیتون بانو کو ان کی ادبی خدمات کے اتعراف میں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کا کردگی سے بھی نوازا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔