- وزیراعلیٰ پنجاب کو عہدے سے ہٹانے کی درخواستیں سماعت کے لیے منظور
- حکومت قبل از وقت انتخابات کراسکتی ہے، خالد مقبول صدیقی
- احمد اویس کو بطور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کام جاری رکھنے کی اجازت
- دعا زہرا کی ساس کی عدالت میں پولیس کیخلاف ہراساں کرنے کی درخواست دائر
- ملک میں بجلی کا شارٹ فال بڑھ کر 6 ہزار580 میگاواٹ ہوگیا
- چیئرمین نیب نے تقرریوں اور تبادلوں پر فوری پابندی عائد کردی
- لیڈی کانسٹیبل اقراء قتل کیس میں نیا موڑ، ایس پی سمیت چاروں ملزمان غائب
- شہبازشریف مقتدر حلقوں سے ڈیڑھ سال کی گارنٹی کی بھیک مانگ رہے ہیں، شیخ رشید
- شعیب اختر نے بالنگ ایکشن غیر قانونی قرار دینے پر سہواگ کو کرارا جواب دے دیا
- پاکستان کیخلاف سیریز اور کامن ویلتھ گیمز کیلئے آسٹریلوی ویمن کرکٹ ٹیم کا اعلان
- عمران خان سے انتظار نہیں ہوگا
- عمر چیمہ کی برطرفی کیخلاف درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا لارجر بنچ تشکیل
- وزیر اعظم شہباز شریف کا ایک روزہ دورۂ کراچی
- پریشر والے گوشت کی فروخت کمشنر کراچی نے نوٹس لے لیا
- سندھ میں گندم کی ذخیرہ اندوزی کیخلاف آپریشن، لاکھوں بوریاں برآمد
- کرو مہربانی تم اہلِ زمیں پر۔۔۔۔!
- بہتر زندگی اور موت
- اخوّتِ اسلامی
- وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی عمران کے دورہ روس کی حمایت
- ڈاکٹروں کا کارنامہ؛ مریض کے گردے سے 206 پتھریاں نکال لیں
بابر اعظم نے قیادت کی فکر ذہن سے نکال دی

رمیز راجہ کی باتوں سے تبدیلی کاکوئی اشارہ نہیں ملا، سینئربیٹسمین ۔ فوٹو : فائل
اسلام آباد: بابر اعظم نے قیادت کی فکر ذہن سے نکال دی،ان کا کہنا ہے کہ رمیز راجہ کی باتوں سے تبدیلی کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔
چیئرمین پی سی بی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس میں رمیزراجہ سے بابر اعظم کو تینوں فارمیٹ کا کپتان برقرار رکھنے کا سوال ہوا تو انھوں نے واضح طور پر مثبت جواب دینے سے گریز کیا۔
ان کا کہنا تھاکہ نوجوان بیٹسمین کو عمران خان جیسا بننا ہے تو قائدانہ صلاحیت کا معیار بھی ویسا ہی بنانا ہوگا، ابھی جائزہ لینا جلد بازی ہوگی،بہرحال بطور کپتان میں ان کو جاننے کی کوشش کروں گا،اس سے یہ قیاس آرائیاں سامنے آئیں کہ آگے چل کر بورڈ کے سربراہ کوئی فیصلہ کرسکتے ہیں۔
گزشتہ روز ورچوئل پریس کانفرنس میں بابر اعظم سے سوال کیا گیا کہ کیا رمیز راجہ نے کسی تبدیلی کا اشارہ دیا ہے جس پر انھوں نے جواب دیا کہ مجھے ابھی تک اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے، مجھے نہیں لگتا کہ چیئرمین مجھے یا ٹیم کو سپورٹ نہیں کر رہے، باتوں سے کہیں ایسا نہیں لگا کہ رمیز راجہ کپتان تبدیل کرنا چاہ رہے ہیں۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے اسکواڈ کی سلیکشن پر اختلافات کی خبروں کے بارے میں بابر اعظم نے کہاکہ چیئرمین اور چیف سلیکٹر نے اس پر وضاحت دے دی تھی، میں جو کرسکتا تھا میں نے کیا، کسی ایک کی نہیں یہ پاکستانی ٹیم ہے، میں اس کی حمایت کر رہا ہوں اور دوسروں کو بھی ایسا کرنا چاہیے، میں نے اور شاداب خان نے پہلے بھی کہا تھا کہ ہم مثبت اور جارحانہ کرکٹ کھیلیں گے، نئی حکمت عملی اپنانے میں تھوڑا سا وقت ضرور لگتا ہے۔
کپتان نے کہا کہ ورلڈکپ یواے ای میں ہے، وہاں کی کنڈیشنز کو پیش نظر رکھتے ہوئے ٹیم تشکیل دے رہے ہیں، ہوم میچز میں اپنے اسپنرز کو جتنا زیادہ استعمال کریں ہمارے لیے اچھا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ عبداللہ شفیق ایک اسٹائلش کھلاڑی ہیں، ابھی قومی ٹیم کے اوپنرز پرفارم کر رہے ہیں، آنے والے وقت میں نوجوان بیٹسمین کسی بھی کم کارکردگی دکھانے والے اوپنر کی جگہ سنبھال سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔