بلیوں میں بھی 7 مختلف طرح کی شخصیت ہوتی ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  جمعـء 17 ستمبر 2021
بلی دنیا کا سب سے عام پالتو جانور ہے، لیکن کتے کے مقابلے میں اسے کم حساس سمجھا جاتا ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

بلی دنیا کا سب سے عام پالتو جانور ہے، لیکن کتے کے مقابلے میں اسے کم حساس سمجھا جاتا ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

ہیلسنکی: انسان ہی نہیں بلکہ بلیوں کی شخصیت بھی ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہے۔ اس بارے میں نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بلیاں سات مختلف طرح کی شخصیات اور طرز عمل رکھتی ہیں۔

اس بات کا انکشاف بلیوں کے کردار پر ہونے والی ایک تحقیق کے بعد ہوا ہے۔

فن لینڈ کی ہیلینسکی یونیورسٹی میں ہونے والی اس تحقیق میں بلیوں کے طرز عمل پر جامع تجزیہ کیا گیا، جس میں 26 مختلف نسلوں کی 4 ہزار 300 سے زائد بلیوں کی عادات و اطوار سے متعلق معلومات اور اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا۔

اس تحقیق کی شریک مصنفہ سیلا میکولا کے مطابق، بلی دنیا کا سب سے عام پالتو جانور ہے، لیکن کتوں کو پسند کرنے والے انہیں کتوں کے مقابلے میں کم حساس سمجھتے ہیں۔

تاہم تحقیق کاروں (ریسرچرز) کا کہنا ہے کہ کتوں کے مقابلے میں بلیوں کے طرز عمل اور شخصیت سے متعلق اب تک ہم بہت کم جانتے ہیں جبکہ انہیں زیادہ جاننے کی ضرورت ہے۔

’’ہمیں بلیوں کے پریشان کن طرز عمل کو مزید جاننے کی ضرورت ہے،‘‘ سیلا میکولا نے کہا۔ بلیوں کا سب سے عام مسئلہ ان میں پیدا ہوجانے والا جارحانہ مزاج ہے۔

تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بلیوں میں شخصیت اور کردار کے حوالے سے 7 خصوصیات میں سرگرمی اور خوش مزاجی، خوف زدہ ہونا، انسانوں پر حملہ کرنا، انسانوں سے ملنساری، دوسری بلیوں کے ساتھ گھل مل جانا، رہنے کی جگہ پر گندگی پھیلانا اور بہت زیادہ بناؤ سنگھار کرنا شامل ہیں۔

اس مطالعے کی سربراہ پروفیسر ہینیس لوہی کہتی ہیں کہ سب سے زیادہ خوف زدہ رہنے والی بلیوں میں روسی بلیاں جبکہ سب سے کم خوف زدہ بلیوں میں ایبی سینیئن (Abyssinian) نسل کی بلیاں شامل ہے۔

اسی طرح بینجل بلی کو سب سے زیادہ متحرک جبکہ فارسی (پرشین) اور ایگزوٹک نسل والی بلیوں کو سب سے سست پایا گیا۔

سیامی اور بولونیائی (بولونیز) بلیاں سب سے زیادہ بناؤ سنگھار کی شوقین ہوتی ہیں جبکہ دنیا میں بلیوں کی سب سے نایاب نسل ’’ٹرکش‘‘ انسانوں پر حملہ کرنے میں سب سے نمایاں ہونے کے علاوہ دیگر بلیوں سے میل جول رکھنا بھی پسند نہیں کرتی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔