برطانوی وزیرِ ثقافت کا نقاب پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ

ویب ڈیسک  جمعـء 17 ستمبر 2021
ناڈین ڈوریس کو حال ہی میں وزیر کلچر مقرر کیا گیا ہے، فوٹو: فائل

ناڈین ڈوریس کو حال ہی میں وزیر کلچر مقرر کیا گیا ہے، فوٹو: فائل

 لندن: حال ہی میں وزارت کلچر کی ذمہ داری سنبھالنے والی ناڈین ڈوریس نے نقاب پر مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اپنی کابینہ میں ردوبدل کرتے ہوئے باڈین ڈوریس نے کی وزارت تبدیل کرتے ہوئے انھیں زیادہ اہم وزارتوں کا قلمدان دیا ہے جن میں وزارت کلچر بھی شامل ہے۔

64 سالہ ناڈین ڈوریس مسلم خواتین کے نقاب پہننے پر ہمیشہ ہی تنقید کرتی آئی ہیں اور برقع کو “قرون وسطی” کے ڈریس کوڈ سے مشابہت دیتی رہی ہیں۔2018 میں جب بورس جانسن نے متنازع اخباری کالم میں نقاب پہننے والی خواتین کو “بینک ڈاکو” اور “لیٹر باکس” سے مشابہت دی تھی تو ناڈین ڈوریس نے نقاب پر مکمل پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔

وزارت کلچر سنبھالنے کے بعد ایک انٹرویو میں ناڈین ڈوریس نے ایک بار پھر اپنے پرانے مطالبے کو دہراتے ہوئے  کہا کہ نقاب گھریلو تشدد کے باعث لگنے والے زخموں کو چھپانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ مسلم خواتین کو لباس کے انتخاب کی بھی اجازت نہیں ہوتی بلکہ انھیں تو شادی کے لیے مرد کے انتخاب کی بھی اجازت نہیں۔

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر ایک مسلم خاتون صارف کو جواب دیتے ہوئے ناڈین ڈوریس نے برطانیہ میں برقع پہننے والی مسلم خواتین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا یہ قرون وسطی کا لباس ہے جس کی آج کے لبرل معاشرے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ کوئی بھی ترقی پسند ملک اسے برداشت نہیں کرے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔