- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
خطرناک دماغی بیماری کی ابتداء جگر سے ہوتی ہے، تحقیق
پرتھ: آسٹریلوی ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ دماغ کی ایک خطرناک بیماری ’’الزائیمرز‘‘ کے اسباب دراصل جگر سے شروع ہوتے ہیں اور وہیں سے دماغ تک پہنچتے ہیں۔
الزائیمرز بیماری میں دماغ کے خلیے تیزی سے مرتے ہیں اور دماغ بھی بتدریج سکڑنے لگتا ہے۔ آخرکار یہ عمل مریض کی موت پر جا کر ہی رکتا ہے۔
اب تک الزائیمرز کے بارے میں ہم صرف اتنا ہی جانتے تھے کہ اس کی وجہ دماغ میں بننے والے پروٹین ’’ایمیلائیڈز‘‘ (Amyloids) ہوتے ہیں جو دماغی خلیوں کو آہستہ آہستہ ختم کر ڈالتے ہیں۔
البتہ یہی پروٹین ہمارے جگر میں بھی بنتے ہیں لہذا ایک متبادل مفروضہ یہ بھی تھا کہ شاید انسانی جگر میں بننے والے ایمیلائیڈز کسی نہ کسی طرح ہمارے دماغ تک پہنچتے ہیں جہاں یہ الزائیمرز بیماری کی وجہ بن جاتے ہیں۔
اس مفروضے کو ’’ایمیلائیڈز ہائپوتھیسس‘‘ بھی کہا جاتا ہے تاہم اس بارے میں اب تک ہمارے پاس کوئی ثبوت موجود نہیں تھا۔
چوہوں پر کی گئی ایک نئی تحقیق میں بینٹلی، آسٹریلیا کی کرٹن یونیورسٹی کے ماہرین نے چوہوں کی ایک ایسی نسل تیار کی جس کے جگر میں انسانی ایمیلائیڈز بن رہے تھے جنہوں نے دماغ تک پہنچ کر وہاں موجود خلیوں کے مرنے کی رفتار میں اضافہ کردیا جس سے ان کی یادداشت بھی تیزی سے ختم ہونے لگی۔
یہ وہی مخصوص علامات ہیں جو الزائیمرز بیماری کی ابتداء سے تعلق رکھتی ہیں۔
اس طرح کم از کم چوہوں کی حد تک اتنا ضرور ثابت ہوگیا ہے کہ الزائیمرز کی ابتداء میں دماغ سے زیادہ جگر کا کردار ہوتا ہے۔
ماہرین کی یہی ٹیم اب انسانی مشاہدات کی تیاری کررہی ہے تاکہ انسانوں کےلیے بھی ایمیلائیڈز مفروضے کی حتمی طور پر تصدیق کی جاسکے۔
اگر یہ بات انسانوں میں بھی درست ثابت ہوئی الزائیمرز کی روک تھام اور ممکنہ علاج میں جگر پر بھی توجہ دی جاسکے گی۔
نوٹ: یہ تحقیق آن لائن ریسرچ جرنل ’’پی ایل او ایس بائیالوجی‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔