پولیس کی غفلت نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 18 ستمبر 2021
ڈاکو دوران علاج ہلاک جب کہ شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا ۔  فوٹو:فائل

ڈاکو دوران علاج ہلاک جب کہ شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا ۔ فوٹو:فائل

 کراچی:  کورنگی صنعتی ایریا کے علاقے میں جمعرات کی شب مبینہ پولیس مقابلے میں ڈاکوؤں کی مبینہ فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان کے ورثانے نوجوان کی ہلاکت کاالزام پولیس پر عائد کرتے ہوئے واقعے کی اعلیٰ حکام سے شفاف تحقیقات کرانے کامطالبہ کیا ہے۔

کورنگی صنعتی ایریا کے علاقے چمڑا چورنگی سے سورتی چوک کی طرف جاتے ہوئے جمعرات کی شب مبینہ پولیس مقابلے میں ایک ڈاکو اور ایک شہری 18 سالہ غلام مصطفیٰ زخمی ہوئے تھے۔

واقعے کے بعد ایس ایچ او کورنگی صنعتی ایریا انسپکٹر عنایت اللہ مروت سے رابطہ کرنے پر بتایا تھا کہ موٹرسائیکل سوار دو ڈاکو چھیپا فاؤنڈیشن کے رضا کار سمیت دیگر6شہریوں سے لوٹ مار کرکے فرار ہورہے تھے کہ ایک متاثرہ شہری ثاقب ڈاکوؤں کے پیچھے لگ گیا کہ اسی دوران علاقہ پولیس کی موبائل بھی موقع پر پہنچ گئی۔

پولیس اور ڈاکوؤں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ایک ڈاکوزخمی ہوا تھا جبکہ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک شہری زخمی ہوا تھا ،ڈاکو دوران علاج ہلاک جب کہ شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، ہلاک ہونے والے ڈاکو قبضے سے اسلحہ اور شہریوں سے لوٹے گئے 7 موبائل فونز برآمد کر لیے گئے تھے ، ہلاک ہونے والے ڈاکو کا ایک ساتھی موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا ، مقتول کورنگی پی اینڈ ٹی کالونی کا رہائشی تھا۔

مقتول کے سوتیلے والد شمشاد نے بتایا کہ واقعے کے وقت وہ اپنی اہلیہ اور چھوٹے بچے کے ہمراہ موٹرسائیکل پر اسی مقام سے گزر رہے تھے جہاں پولیس مقابلہ ہوا تھا وہ بھی دیگر لوگوں کی طرح دیکھنے کے لیے رکے تو دیکھا کہ غلام مصطفی زخمی حالت میں چھیپا کی ایمبولینس میں لیٹا تھا وہ فوری طور پر اس کے پاس گئے اس کے کولہے سے خون بہہ رہا تھا ، غلام مصطفی نے اپنی جیب سے کچھ پیسے نکال کر انھیں دیے اور بتایا کہ اسے گولی لگی ہے تاہم بچت ہوگئی ہے۔

ایمبولینس پولیس کے ہمراہ وہاں سے روانہ ہوئی تو وہ بچے اور اہلیہ کو گھر چھوڑ کر فوری طور پر جناح اسپتال پہنچے تو وہاں ایمبولینس نہیں پہنچی تھی معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ پولیس زخمی ڈاکو اور زخمی غلام مصطفیٰ کو اسپتال لے جانے کے بجائے تھانے لے گئی کافی دیر بعد جب ایمبولینس اسپتال پہنچی تو انھوں نے دیکھا کہ ڈاکو ہلاک ہوچکا ہے پھر وہ دوسری ایمبولینس کی طرف بڑھے اور دیکھاتو ان کابیٹا بھی جاں بحق ہوچکا ہے ، ڈاکٹروں نے موت کی تصدیق کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔