- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایرانی صدر کا دورہِ پاکستان اسرائیل کے پس منظر میں نہ دیکھا جائے، اسحاق ڈار
- آدھی سے زائد معیشت کی خرابی توانائی کے شعبے کی وجہ سے ہے، وفاقی وزیر توانائی
- کراچی؛ نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
- پاک بھارت ٹیسٹ سیریز؛ روہت شرما نے دلچسپی ظاہر کردی
عوام کو ریلیف دینے کے بجائے حکومت ان کی جیب پر ڈاکے ڈال رہی ہے، حمزہ شہباز
لاہور: پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مہنگائی کا سامنا کرتے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے یہ حکومت ان کی جیب پر مزید ڈاکے مار رہی ہے۔
حمزہ شہباز نے نے بجلی کے بلوں پر ٹیکس کے نفاذ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے بجلی کے بلوں میں 5 سے 35 فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس کا نفاذ حکومتی بے حسی اور بے رحمی کا مظہر ہے۔ ہوشربا مہنگائی کا سامنا کرتے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے یہ حکومت ان کی جیب پر مزید ڈاکے مار رہی ہے۔ یہ حکومت پاکستان کو جس معاشی دلدل میں دھکیل چکی ہے اس سے نکالنا دہائیوں کا کام ہو گا، آخر پاکستان کے عوام کو کس جرم کی سزا دی جا رہی ہے۔ خزانہ بھرا ہوا دکھانے کے لئے حکومت عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ لاد رہی ہے۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ حکومت اپنے تین سالہ دور میں 59 کے قریب صدارتی آرڈیننس نافذ کر چکی ہے، قانون سازی کے لئے پارلیمنٹ کو استعمال کرنے کے بجائے یہ حکومت آمرانہ طرز حکومت اپنائے ہوئے ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔