- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
حکومت کا گھی اور تیل کی قیمتوں میں کمی کیلئے ٹیکس میں ریلیف کا فیصلہ
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے نان فائلر صنعتی و کمرشل صارفین کے خلاف شکنجہ مزید سخت کردیا ہے جبکہ گھی و کوکنگ آئل کے ساتھ ساتھ اسٹیل مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لانے کیلئے ٹیکس میں ریلیف دےدیا ہے۔
ایف بی آر نے سیلز ٹیکس میں غیر رجسٹرڈ اور ایف بی آر کی ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ میں شامل نہ ہونے والے صنعتی و کمرشل صارفین کے بجلی اور گیس کے استعمال پر 5 سے 17 فیصد اضافی سیلز ٹیکس عائد کردیا ہے۔ جب کہ اس سے پہلے غیر رجسٹرڈ صنعتی و کمرشل صارفین پر 5 فیصد اضافی ٹیکس عائد تھا جسے اب بڑھا دیا گیا ہے۔
دوسری جانب اسٹیل سیکٹر اور کھانے کے تیل کی سپلائی پر عائد ایک فیصد اضافی ٹیکس کی چھوٹ دے دی گئی ہے۔ اس حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے دو نوٹیفکیشن جاری کردیئے ہیں۔ پہلے نوٹیفکیشن1222(I)/2021 میں بتایا گیا ہے کہ 12 جون 2013 کو جاری کیے جانے والے ایس آر اونمبر 509(I)/2013 کی جگہ اب اس نئے ایس آر او کے مطابق ٹیکس لاگو ہوں گے۔
اس حوالے سے ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ جاری کردہ دونوں نوٹیفکیشنز کا بنیادی مقاصد ڈاکیومنٹیشن کو فروغ دے کر ٹیکس کے دائرہ کار کو وسعت دینے کے ساتھ گھی، خوردنی تیل اور اسٹیل مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لانا ہے۔
پہلے نوٹیفکیشن کے مطابق غیر رجسٹرڈ صنعتی صارفین کے بجلی و گیس کے استعمال پر 17 فیصد اضافی سیلز ٹیکس جب کہ کمرشل صارفین پر 5 فیصد تا 17 فیصد سیلز ٹیکس لاگو کیا گیا ہے۔
سیلز ٹیکس میں ان رجسٹرڈ و ایف بی آر کی ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ میں شامل نہ ہونے والے کمرشل صارفین کے 10 ہزار روپے ماہانہ تک بجلی و گیس کے بلوں پر 5 فیصد، 10 ہزار ایک روپے سے 20 ہزار روپےکے بلوں پر7 فیصد، 20 ہزار ایک روپے سے 30 ہزار روپے کے بلوں پر10 فیصد، 30 ہزار ایک روپے سے 40 ہزار روپے کے بلوں پر12 فیصد، 40 ہزار ایک روپے سے 50 ہزار روپے کے بلوں پر15 فیصد، پچاس ہزار ایک روپے بلوں پر17 فیصد اضافی ٹیکس لاگو ہوگا۔
اس حوالے سے ایف بی آرحکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے صنعتی و کمرشل صارفین کی سیلز ٹیکس میں رجسٹریشن بڑھے گی اور ایف بی آر کی ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ میں شامل کمرشل و صنعتی صارفین کی تعداد میں اضافہ ہوگاجس سے ٹیکس آمدن میں اضافہ ہوگا۔
ایف بی آر کی طرف سے جاری کردہ دوسرے نوٹیفکیشن نمبر1223(I)/2013 میں بتایا گیا ہے کہ 9 جولائی 2013 کو جاری کردہ ایس آر او نمبر648(I) /2013 میں ترمیم کرتے ہوئے مزید دو شعبوں کو شامل کرلیا گیا ہے جس کے ذریعے اسٹیل سیکٹر کی مصنوعات کی سپلائی پر عائد ایک فیصد ٹیکس کی چھوٹ دے دی گئی ہے۔
اسی طرح گھی اور کھانے کے تیل کی سپلا ئیز پر بھی ایک فیصد اضافی ٹیکس کی چھوٹ دی گئی ہے۔ ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے گھی ، کھانے کے تیل سمیت اسٹیل مصنوعات کی قیمتوں میں کمی واقع ہوگی جس سے عوام کو ریلیف ملے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔