- ٹرین سےگرخاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
محبوبہ مفتی کا قابض بھارتی فوج سے وادی کی بند مساجد کھولنے کا مطالبہ
سری نگر: سابق وزیرِ اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ سیکیورٹی اور کورونا وبا کے بہانے مقبوضہ کشمیر کی بند کی گئی بڑی مساجد کو نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے فوری طور پر کھولا جائے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے نماز جمعہ کے لیے جامع مساجد کو کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی اور کورونا وبا کے بہانے مذہبی آزادی پر قدغن کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
سابق وزیرِ اعلیٰ نے مزید کہا کہ وادی کی بڑی مساجد کو سیکیورٹی اور کورونا وائرس کے نام پر بند رکھنے کا اب کوئی جواز برقرار نہیں رہتا جب کہ حکومت خود دعویٰ کرتی ہے ہے کہ حالات نارمل اور کنٹرول میں ہیں۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ دیگر مذاہب کی عبادت گاہیں کھول دی گئی ہیں جب کہ عوامی اجتماعات جاری ہیں اور تقریبات کا بھی انعقاد ہورہا ہے تو مساجد کیوں بند ہیں اس لیے پوری وادی اور بالخصوص درگاہ حضرت بل اور سری نگر کی جامع مسجد کو فوری طور پر نماز جمعہ کے لیے کھولا جائے۔
واضح رہے کہ مودی سرکار نے کالے قانون کے تحت مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے وادی کو وفاق کے ماتحت حصوں میں تقسیم کردیا تھا اور عوامی احتجاج کو روکنے کے لیے حریت پسند رہنماؤں سمیت سابق وزرائے اعلیٰ کو نظر بند کردیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔