- کروڑوں روپے کی اووربلنگ کی جا رہی ہے، وزیر توانائی
- کراچی؛ نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
- پاک بھارت ٹیسٹ سیریز؛ روہت شرما نے دلچسپی ظاہر کردی
- وزیرخزانہ کی امریکی حکام سے ملاقات، نجکاری سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال
- ٹیکس تنازعات کے سبب وفاقی حکومت کے کئی ہزار ارب روپے پھنس گئے
- دبئی میں بارشیں؛ قومی کرکٹرز بھی ائیرپورٹ پر محصور ہوکر رہ گئے
- فیض آباد دھرنا: ٹی ایل پی سے معاہدہ پہلے ہوا وزیراعظم خاقان عباسی کو بعد میں دکھایا گیا، احسن اقبال
- کوئٹہ کراچی شاہراہ پر مسافر بس کو حادثہ، دو افراد جاں بحق اور 21 زخمی
- راولپنڈی؛ نازیبا و فحش حرکات کرکے خاتون کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- حج فلائٹ آپریشن کا آغاز 9 مئی سے ہوگا
- کیویز کیخلاف سیریز سے قبل اعظم خان کو انجری نے گھیر لیا
- بجلی صارفین پرمزید بوجھ ڈالنے کی تیاری،قیمت میں 2 روپے94 پیسے اضافے کی درخواست
- اسرائیل کی رفح پر بمباری میں 5 بچوں سمیت11 افراد شہید؛ متعدد زخمی
- ٹرین سےگرنے والی خاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا، شرح سود میں اضافہ
کراچی: اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ میں 25 بیسس پوائنٹس اضافہ کر دیا ہے جس کے بعد شرح سود 7.25 فیصد ہوگئی ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق زری پالیسی کمیٹی نے محسوس کیا ہے کہ معاشی بحالی کی رفتار توقع سے زیادہ بڑھ گئی ہے ، اجناس کی بین الاقوامی قیمتوں کے ساتھ ہی ملکی طلب کی بھرپور بحالی کی وجہ سے درآمدات اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافہ ہورہا ہے۔ مہنگی درآمدات اور اس کی طلب میں اضافے کے باعث مالی سال میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ شرح سود 25 بییس پوائنٹس اضافے کے بعد 7.25 فیصد کی جارہی ہے۔
مرکزی بینک نے کہا کہ رواں مال سال جولائی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 80 کروڑ ڈالر جب کہ اگست میں ایک ارب 50 کروڑ ڈالر ہوگیا، ترسیلات زر اگرچہ مستحکم رہیں، رواں مالی سال جولائی اور اگست کے دوران اس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 10.4 فیصد اضافہ ہوا تاہم درآمدات نے انہیں بے اثر کردیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں برس جون میں مہنگائی کی شرح کم ہوکر 9.7 فیصد جب کہ جولائی اور اگست میں 8.4 فیصد رہی، مستقبل میں مہنگائی کا انحصار ایندھن، بجلی اور اجناس کی عالمی قیمتوں اور ان کی ملکی طلب پر ہوگا۔ زری پالیسی کمیٹی ملک میں مہنگائی، مالی استحکام اور ترقی کی شرح کو متاثر کرنے والے حالات کی مسلسل نگرانی کرتی رہے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔