سندھ میں جنگلی حیات کے تحفظ کیلیے پولیس اسٹیشنز قائم کردیے گئے

ویب ڈیسک  پير 20 ستمبر 2021
ان پولیس اسٹیشن کا قیام سندھ وائلڈ لائف پروٹیکشن، پریزرویشن اور مینجمنٹ ایکٹ 2020 کے تحت عمل میں لایا گیا ہے۔(فوٹو: فائل)

ان پولیس اسٹیشن کا قیام سندھ وائلڈ لائف پروٹیکشن، پریزرویشن اور مینجمنٹ ایکٹ 2020 کے تحت عمل میں لایا گیا ہے۔(فوٹو: فائل)

 کراچی: محکمہ برائے وائلڈ لائف سندھ نے جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے مختلف اضلاع میں وائلڈ لائف پروٹیکشن پولیس اسٹیشنز قائم کردیے۔

محکمہ برائے تحفظِ جنگلی حیات کے کنزرویٹرجاوید مہر کے مطابق ابتدائی طورپردیہی سندھ کے اضلاع ٹھٹھہ، سجاول، بدین، ٹنڈو محمد خان، جامشورو اور حیدرآباد میں 6 پولیس اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔ بہت جلد کراچی میں بھی ایک وائلڈ لائف پروٹیکشن پولیس اسٹیشن قائم کیا جائےگا۔

اس بارے میں ان کا کہنا ہے کہ یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کے پہلے پولیس اسٹیشنز ہیں، جن کا قیام سندھ وائلڈ لائف پروٹیکشن، پریزرویشن، کنزویشن اور مینجمنٹ ایکٹ 2020 کے تحت عمل میں آیا، یہ ایکٹ وائلڈ لائف کے عملے کو پولیس کا درجہ دیتا ہے۔

جاوید مہر کے مطابق کسی بھی جنگلی جانورکے حوالے سےپہلے جُرم پر ملزمان کی گرفتاری کے لیے رپورٹ کا اندارج کیا جائے گا،اس حوالے سے انفرادی سطح پر کوئی بھی فرد جنگلی حیات کے حوالے سے رپورٹ درج کرواسکے گا۔

ان اسٹیشنزکے قیام سے ان تمام مافیاز کے حوصلے پست ہوں گے، جو کسی نہ کسی حوالےسے غیرقانونی طورپرجنگلی حیات کی خریدوفروخت میں ملوث ہونے کے علاوہ بیش ترجنگلی اورآبی حیات کی بیرون ملک اسمگلنگ میں بھی ملوث ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔