- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
- تیسرے ون ڈے میں کئی بنگلہ دیشی کرکٹرز انجرڈ ہوگئے
- پی ایس ایل؛ عماد کی دوران میچ سیگریٹ نوشی کی ویڈیو وائرل
- رضوان کا سپر لیگ میں اپنی کارکردگی پر عدم اطمینان
- پی سی بی بدستور غیر ملکی کوچ کی تلاش میں سرگرداں
- راولپنڈی پولیس نے مراد سعید، پرویز الٰہی کی گرفتاری کیلیے وارنٹ حاصل کرلیے
- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہیں، سعودی عرب
نئی دلی: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ہم پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہیں لیکن اس کے لئے وقت کا انتخاب یہ دونوں ملک ہی کریں گے۔
بھارتی اخبار کو دیئے گئے انٹرویو میں شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ افغانستان میں عدم استحکام سب سے زیادہ تشویشناک معاملہ ہے، دوسرا بڑا معاملہ سیکیورٹی ہے کہ کہیں یہ ملک بین الاقوامی دہشت گردی کا گڑھ نہ بن جائے۔ افغانستان کی موجودہ قیادت طالبان کے ہاتھوں میں ہے، اس لئے ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ افغانستان کا نظم و نسق اچھے انداز میں چلائے اور ایسے اقدامات کریں جو وہاں امن و سلامتی اور خوش حالی کا باعث بنیں، اس کے علاوہ طالبان کو سیکیورٹی صورت حال سے متعلق عالمی برادری کے خدشات کو دور کرنے کے لیے بھی کام کرنا ہوگا۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب گزشتہ کئی برسوں سے طالبان کے ساتھ رابطے میں نہیں کیونکہ ہماری یہ پالیسی تھی کہ انہیں بین الاقوامی دہشتگردی سے اپنا تعلق ختم کرنا ہوگا، اس حوالے سے طالبان نے عالمی برادری سے کچھ وعدے بھی کئے ہیں اور ہم ان وعدوں پر عمل درآمد دیکھنا چاہتے ہیں، ہم عالمی برادری کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ طالبان اپنی یقین دہانیوں پر قائم رہیں، ہمارے مستقبل کے فیصلے بھی اسی بنیاد پر ہوں گے۔
مسئلہ کشمیر، بھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم اور مسلم کش فسادات سے متعلق اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے ہونے والے مذمتی بیانات پر سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے نکتہ نظر کے مطابق یہ تمام بھارت کے داخلی مسائل ہیں، یہ اس بات پر منحصر ہے کہ بھارتی حکومت اور وہاں کے عوام اس کے حل کے لیے کیا کرتے ہیں، ہم اس حوالے سے بھارتی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی بھرپور حمایت کریں گے۔ جہاں تک کشمیر سے متعلق بیانات کا تعلق ہے، یہ دو ممالک کے درمیان تنازع ہے، پاکستان اور بھارت کو باہمی مسائل کے مستقل حل کے لئے مذاکرات کا راستہ اپنانا چاہیے، سعودی عرب دونوں ملکوں کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہے لیکن اس کے لیے وقت کا تعین دونوں ممالک ہی کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔