یہ تتلیاں ہر سال ہزاروں میل پرواز کرتی ہیں!

ویب ڈیسک  بدھ 22 ستمبر 2021
’مونارک بٹرفلائی‘ کہلانے والی یہ تتلیاں سردیوں کے موسم میں چھ مہینے تک مسلسل سوئی بھی رہتی ہیں۔ (تصاویر: متفرق ویب سائٹس)

’مونارک بٹرفلائی‘ کہلانے والی یہ تتلیاں سردیوں کے موسم میں چھ مہینے تک مسلسل سوئی بھی رہتی ہیں۔ (تصاویر: متفرق ویب سائٹس)

میکسیکو: تصویر میں دکھائی گئی تتلی ’’مونارک بٹرفلائی‘‘ کہلاتی ہے جو امریکا اور کینیڈا کے سرد شمالی علاقوں میں پائی جاتی ہے۔ اس تتلی نے آج تک دنیا کو حیران کیا ہوا ہے۔

یہ تتلیوں کی واحد قسم ہے جو ہر سال خزاں کے موسم میں ہزاروں میل پرواز کرکے وسطی میکسیکو کے جنگلات تک پہنچتی ہے۔

وہاں یہ تقریباً چھ مہینے تک مسلسل سوتی رہتی ہے اور جیسے ہی بہار کا موسم شروع ہوتا ہے، یہ واپسی کا سفر شروع کرتی ہے اور، ایک بار پھر، ہزاروں میل پرواز کرکے واپس وہیں پہنچ جاتی ہے کہ جہاں سے اس نے خزاں کے آغاز میں اُڑان بھری تھی۔

مونارک تتلیوں کے پروں کا پھیلاؤ صرف 4 اِنچ ہوتا ہے جبکہ وہ نصف گرام (0.5 گرام) جتنی معمولی وزنی ہوتی ہیں۔ اس کے باوجود ان کا ہر سال ہزاروں میل پرواز کرنا خود انسانوں کےلیے حیرت کا باعث ہے۔

امریکا اور کینیڈا کے شمالی علاقوں سے وسطی میکسیکو کے جنگلات تک پہنچنے میں یہ تقریباً 4500 کلومیٹر کی پرواز کرتی ہیں جبکہ واپسی میں بھی، مسلسل پرواز کرتے ہوئے، انہیں اتنا ہی فاصلہ طے کرنا پڑتا ہے۔

لیکن مونارک تتلیوں سے وابستہ حیرانی صرف یہیں تک محدود نہیں بلکہ ایک اور بات بھی ایسی ہے کہ جس نے کیڑے مکوڑوں کے سائنسی ماہرین (حشریات دانوں) کو چکرا کر رکھا ہوا ہے؛ اور وہ ہے ان کی عمر۔

پورے سال میں مونارک تتلیوں کی چار نسلیں پیدا ہوتی ہیں۔ ان میں سے تین نسلوں کی عمر 6 ہفتوں تک ہوتی ہے لیکن خزاں سے ذرا پہلے پیدا ہونے والی مونارک تتلیاں ان سے کہیں زیادہ طویل العمر ہوتی ہیں اور وہ 8 سے 9 مہینے تک زندہ رہتی ہیں!

سائنسدانوں کے مطابق، خزاں سے چند روز پہلے پیدا ہونے والی مونارک تتلیوں کے ہارمونز میں کچھ ایسی تبدیلیاں ہوتی ہیں جن کی وجہ سے ان کی عمر میں اضافے کے ساتھ ساتھ ان میں نسل خیزی کی صلاحیت بھی عارضی طور پر ختم ہوجاتی ہے۔

اور پھر جیسے ہی ستمبر کے مہینے میں دن اور رات کی لمبائی برابر ہوتی ہے، یعنی خزاں کا آغاز ہوتا ہے، تو یہ تتلیاں غول در غول پرواز کرتے ہوئے اُن علاقوں کی سمت نقل مکانی کرنے لگتی ہیں جو خاصے جنوب میں ہزاروں کلومیٹر دُور واقع ہیں۔

امریکا اور کینیڈا کے شمالی علاقوں میں سردیوں کا موسم ناقابلِ برداشت حد تک ٹھنڈا ہوتا ہے جبکہ وسطی میکسیکو کے جنگلات میں سردیوں کی شدت خاصی کم ہوتی ہے۔

لہذا، شدید سرد موسم کی سختی سے بچ کر خود کو زندہ رکھنے کےلیے، مونارک تتلیاں ہر سال ہزاروں میل دور وسطی میکسیکو کے جنگلات تک پہنچتی ہیں۔

وہاں پہنچ کر یہ اپنے لیے محفوظ ٹھکانہ تلاش کرتی ہیں جہاں یہ اگلے چھ ماہ تک مسلسل سوتی رہتی ہیں، یہاں تک کہ مارچ کے مہینے میں بہار کا موسم بالکل سر پر آجاتا ہے۔

بہار کے قریب آتے ہی مونارک تتلیاں جاگ جاتی ہیں اور وہ واپسی کی تیاری شروع کردیتی ہیں۔

مارچ کے مہینے میں جیسے ہی دن اور رات کی لمبائی برابر ہوتی ہے، یہ واپسی کےلیے پرواز شروع کردیتی ہیں اور ایک بار پھر سے ہزاروں کلومیٹر پرواز کرتے ہوئے وہیں جا پہنچتی ہیں کہ جہاں سے انہوں نے خزاں کے آغاز پر اپنا سفر شروع کیا تھا… یعنی امریکا اور کینیڈا کے شمالی علاقوں میں۔

یہاں اترنے کے بعد مونارک تتلیوں کی ماداؤں اور نروں میں ملاپ ہوتا ہے، اگلی نسل پیدا ہوتی ہے اور پچھلی نسل مر جاتی ہے۔

اس طرح ان تین اگلی نسلوں والی مونارک تتلیوں کی عمر معمول کے مطابق یعنی 6 ہفتے ہوتی ہے۔ تاہم وہ نسل جو خزاں سے چند روز پہلے پیدا ہوتی ہے، وہ ایک بار پھر سے طویل العمر (8 سے 9 ماہ تک زندہ رہنے والی) ہوتی ہے۔

مونارک تتلیوں میں زندگی کا چکر سال بہ سال آگے بڑھتا رہتا ہے جس کے بارے میں ہم اتنا تو جانتے ہیں کہ یہ کیا ہے؛ لیکن ہمیں آج تک پورے وثوق اور تفصیل کے ساتھ یہ معلوم نہیں کہ آخر ایسا کیوں ہوتا ہے؟

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔