- کیویز کیخلاف سیریز سے قبل اعظم خان کو انجری نے گھیر لیا
- بجلی صارفین پرمزید بوجھ ڈالنے کی تیاری،قیمت میں 2 روپے94 پیسے اضافے کی درخواست
- اسرائیل کی رفح پر بمباری میں 5 بچوں سمیت11 افراد شہید؛ متعدد زخمی
- ٹرین سےگرنے والی خاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
نمکین پانی اور دھوپ سے ٹھنڈک پیدا کرنے والا نظام
ثول: سعودی عرب کی جامعۃ الملک عبدالله للعلوم و التقنية (کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی) کے سائنسدانوں نے نمکین پانی اور دھوپ کے ذریعے ٹھنڈک پیدا کرنے والا ایک ایسا نظام ایجاد کرلیا ہے جسے بجلی کی ضرورت نہیں ہوتی۔
فی الحال یہ نظام تجرباتی مرحلے پر ہے اور اسے مختصر پیمانے پر کامیابی سے آزمایا جاچکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، اس نظام کی تیاری میں ’’حالت کی تبدیلی‘‘ (فیز چینج) کہلانے والا ایک قدرتی مظہر استعمال کیا گیا ہے۔
اس مظہر کے تحت، نمک کی ٹھوس قلمیں (سالڈ کرسٹلز) پانی میں حل ہوتے دوران توانائی جذب کرتی ہیں۔ یعنی کہ گرم پانی میں نمک کی قلمیں شامل کرنے پر وہ تیزی سے ٹھنڈا ہوجائے گا۔
کئی طرح کے نمک استعمال کرنے کے بعد ماہرین کو معلوم ہوا کہ ٹھنڈک پیدا کرنے کے معاملے میں ’’امونیم نائٹریٹ‘‘ کہلانے والے ایک نمک کی کارکردگی سب سے زیادہ ہے۔
یہ پانی میں بہت تیزی سے حل ہوتا ہے لہذا اس میں ٹھنڈا کرنے کی صلاحیت نوشادر (امونیم کلورائیڈ) سے چار گنا زیادہ ہے، جو اس موازنے میں دوسرا سب سے بہتر نمک ثابت ہوا تھا۔
ابتدائی تجربات کے دوران جب امونیم نائٹریٹ اور پانی کو دھاتی کپ میں رکھا گیا تو صرف 20 منٹ بعد ہی پانی کا درجہ حرارت 25 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم ہو کر 3.6 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔
اس کے بعد بھی تقریباً 15 گھنٹوں تک اس دھاتی کپ کا درجہ حرارت 15 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم رہا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ امونیم نائٹریٹ کا استعمال بڑے پیمانے پر مصنوعی کھاد بنانے میں ہوتا ہے جبکہ یہ بہت کم خرچ بھی ہے۔ لہذا ٹھنڈک پیدا کرنے والے کسی نظام میں اس کا استعمال بھی بہت آسان رہے گا۔
اب ماہرین اس نظام کو مزید بہتر بنا کر ایسی صورت میں لانا چاہ رہے ہیں کہ جس میں سورج کی گرمی سے پانی کو بھاپ بنا کر اُڑا دیا جائے اور بچ رہنے والے امونیم نائٹریٹ کو ایک بار پھر سے استعمال کرلیا جائے۔
خشک اور صحرائی علاقوں میں پانی بچانے کےلیے اسی نظام کے ساتھ اضافی طور پر شمسی قرنبیق (solar stills) بھی لگائے جاسکتے ہیں جو بھاپ جمع کرکے اسے پانی میں تبدیل کریں اور دوبارہ سے اس نظام میں بھیج دیں۔
تکنیکی طور پر ایسا ممکن ضرور ہے لیکن اس کےلیے ماہرین کو درجنوں، بلکہ شاید سیکڑوں ڈیزائن آزمانے ہوں گے تاکہ ایک ایسا مؤثر نظام وضع کیا جاسکے جو نہ صرف بڑے پیمانے پر کارآمد ہو بلکہ کم خرچ بھی رہے۔
نوٹ: اس ایجاد کی تفصیل ’’انرجی اینڈ اینوائرونمنٹل سائنس‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔