"تھانہ کلچرمیں تبدیلی" پشاور کے تھانوں میں خواتین محرروں کی تعیناتی کا فیصلہ

احتشام خان  بدھ 22 ستمبر 2021
بڑے پولیس اسٹیشننز میں خواتین مدد محرر بھی تھانوں میں مرد پولیس اسٹاف کیساتھ تعینات ہونگیں۔ فوٹو: ایکسپریس

بڑے پولیس اسٹیشننز میں خواتین مدد محرر بھی تھانوں میں مرد پولیس اسٹاف کیساتھ تعینات ہونگیں۔ فوٹو: ایکسپریس

 پشاور: خیبرپختونخوا پولیس نے تھانہ کلچرمیں تبدیلی کے لئے نئے اقدامات لینا شروع کردیے۔  پہلی مرتبہ پشاور کے تھانوں میں خواتین محرر کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

خیبرپختونخوا پولیس نے تھانہ کلچر میں تبدیلی کے لئے نئے اقدامات لینا شروع کردیے۔  پہلی مرتبہ پشاور کے تھانوں میں خواتین محرر کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ بڑے پولیس اسٹیشننز میں خواتین مدد محرر بھی تھانوں میں مرد پولیس اسٹاف کیساتھ تعینات ہونگیں۔

سی سی پی او پشاور نے خواتین مدد محرروں کی تھانوں میں تعیناتی کے حوالے سے بتایا کہ جو لیڈی کانسٹیبل محرروں کا تحریری ٹیسٹ پاس کرے گی باقاعدہ طریقہ کار کے مطابق انکو تھانوں میں تعیناتی کی جائے گی جس کے فہرستیں تیار کی جا رہی ہیں جو خواتین پولیس تھانوں میں بطور محرراسٹاف تعینات ہونا چاہتی ہیں انکومیرٹ کی بنیاد پرتعینات کیا جائیگا ۔

اس اقدام سے ویمن پولیسنگ کو فروغ ملے گا ، جبکہ طویل عرصے سے فیلڈ میں ڈیوٹی سرانجام دینے والی ویمن پولیس کانسٹیببلز کو تھانوں کے اندرکام کرنے کا موقع ملے گا ، پہلے مرحلے میں لیڈی کانسٹیببلزکو کینٹ اورحیات آباد کے تھانوں میں بطورمحررلگانے کی تجویز زیرغورہے جبکہ خواتین کانسٹیببلزکی ٹرانسپورٹ سہولت کو مدد نظررکھتے ہوئے تعیناتی عمل میں لائی جائے گی۔

کے پی پولیس سے حاصل کردہ ڈیٹا کے مطابق صوبے میں مجموعی طورپرخواتین پولیس اہلکاروں کی تعداد 728 ہے جس میں پشاور میں خواتین پولیس کی تعداد 101 بتائی گئی ہے جن میں سے اب پہلی مرتبہ خواتین کوبطورمحرر اسٹاف تعینات کیا جائیگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔