چترال میں پہلی خاتون ایس ایچ او تعینات

کرائم رپورٹر  بدھ 22 ستمبر 2021
دلشاد پری ویمن ڈیسک چترال کی انچارج تھیں، تھانہ شغور کا چارج سنبھال لیا ۔ فوٹو : ایکسپریس

دلشاد پری ویمن ڈیسک چترال کی انچارج تھیں، تھانہ شغور کا چارج سنبھال لیا ۔ فوٹو : ایکسپریس

 پشاور: خیبرپختون خوا کے ضلع چترال میں پہلی بار خاتون ایس ایچ او کو تعینات کردیا گیا۔

دلشاد پری کو تھانہ شغور میں بطور تعیناتی کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس پر انہوں نے بطور ایس ایچ او چارج سنبھال لیا، دلشاد پری نے تھانے میں حوالات، سیکیورٹی پوائنٹس سمیت مختلف شعبہ جات کا جائزہ لیا۔

دلشاد پری لوئر چترال میں ویمن ڈیسک کی انچارج تھیں وہ پولیس میں پبلک سروس کمیشن کے ذریعے پی اے ایس آئی بھرتی ہوئی تھیں، انہوں نے پولیس کے ڈیپارٹمنٹل امتحان میں پورے ملاکنڈ میں اول پوزیشن حاصل کی تھی جب کہ چترال میں ویمن ڈیسک کی انچارج بننے کے بعد چترال میں خواتین کے بنیادی مسائل، گھریلو جھگڑوں اور جعلی شادیوں سمیت خودکشی کے واقعات میں کمی کے لئے کمیونٹی لیول پر دلشاد پری کی خدمات کو سراہا گیا۔

ڈی آئی جی ملاکنڈ عبدالغفور آفریدی نے چند روز قبل دلشاد پری کو بہتر پرفارمنس پر توصیفی سرٹیفکیٹ سے بھی نوازہ، چترال میں پہلی خاتون ایس ایچ او کی تعیناتی پر ڈسٹرک پولیس آفیسر لوئر چترال سونیہ شمروز نے ایکسپرس کو بتایا کہ ویمن پولیسنگ کو عملی جامعہ پہنانے کے لئے خاتون آفیسر کو ایس ایچ او تعینات کیا گیا، چترال میں خواتین کے مسئلوں پر بہت کام کیا گیا، ویمن ڈیسک اور ڈومیسٹک وائلنس کے کیسز اب نہ ہونے کے برابر ہیں، خاتون ایس ایچ او کی تعیناتی سے خاتون آفیسر اب خواتین کے مسائل بہتر انداز میں حل کر سکیں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔