- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایرانی صدر کا دورہِ پاکستان اسرائیل کے پس منظر میں نہ دیکھا جائے، اسحاق ڈار
- آدھی سے زائد معیشت کی خرابی توانائی کے شعبے کی وجہ سے ہے، وفاقی وزیر توانائی
- کراچی؛ نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
- پاک بھارت ٹیسٹ سیریز؛ روہت شرما نے دلچسپی ظاہر کردی
- وزیرخزانہ کی امریکی حکام سے ملاقات، نجکاری سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال
- ٹیکس تنازعات کے سبب وفاقی حکومت کے کئی ہزار ارب روپے پھنس گئے
یورپی یونین؛ پاکستان کا GSP پلس کا درجہ برقرار، معذوروں وچائلڈ لیبر ماحولیات پر نئی شرائط نافذ
اسلام آباد: یورپی یونین نے پاکستان کا جی ایس پی پلس کا درجہ برقرار رکھا ہے جب کہ یورپی کمیشن کے مطابق یورپی یونین اور پاکستان جوائنٹ کمیشن میں مشاورت جاری ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ جی ایس پی پلس کی نئی شرائط پر بات ہوئی ہے اور نئی شرائط میں 6 نئے کنونشن شامل کیے گیے ہیں۔یورپی کمیشن کے مطابق نئے کنونشن میں معذور افراد کے حقوق، چائلڈ لیبر کا خاتمہ اور ماحولیات کا تحفظ شامل ہے۔
2024ء تک ملنے والی یہ توسیع پاکستان کو ریلیف فراہم کرے گی کیونکہ یورپی ممالک کی جانب سے مختلف ڈیوٹیوں اور ٹیکسوں میں کمی سے پاکستان نے 2014 ء سے اب تک 1 ارب سے 1.5 ارب یورو کی اضافی برآمدات کیں۔
پاکستان کو 2014 میں جی ایس پی پلس درجہ دیا گیا اور اس نے اقوام متحدہ کے 27 کنونشنز کی ذمے داریوں کو پورا کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا، یورپی یونین پاکستان کی پہلی برآمدی ترجیح ہے، 2018 میں پاکستان کی کل برآمدات کا ایک تہائی (34 فیصد) حصہ یورپی یونین کو برآمد کیا گیا،اس کے بعد امریکا کا نمبر آتا ہے۔
2020 میں یورپی یونین کو پاکستان کی برآمدات میں 9 فیصد سے زائد کمی واقع ہوئی تاہم اس موجودہ توسیع نے اسلام آباد کو موقع دیا ہے کہ وہ باقی مدت میں اس اسکیم سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائے۔
خیال رہے کہ جی ایس پی پلس کے تحت پاکستانی مصنوعات کو یورپی منڈیوں تک رسائی پر دی جانے والی مراعات جاری رہیں گی۔
یورپی کمیشن کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان 2024 تک جی ایس پی پلس میں رہے گا، جی ایس پی پلس کے تحت پاکستانی مصنوعات پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا۔یورپی کمیشن نے جی ایس پی پلس سے متعلق قوانین میں بھی تبدیلی کردی۔
یورپی کمیشن کے مطابق نئے قانون کے تحت یورپی کمیشن کو جی ایس پی پلس اسٹیٹس قبل از وقت واپس لینے کا اختیار مل گیا۔ انسانی حقوق یا لیبر قوانین کی خلاف ورزی ہوئی تو یہ اسٹیٹس واپس لیا جاسکتا ہے۔
یورپی کمیشن کے مطابق ماحولیاتی آلودگی اور گڈ گورننس کے کنویشنز کو بھی جی ایس پی پلس فریم ورک میں شامل کیا گیا۔یاد رہے کہ پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ 2013 میں ملا تاہم اس کے فوائد یکم جنوری 2014 سے 2017 تک ڈیوٹی فری رسائی کے طور پر حاصل ہوئے۔ جن میں بعد ازاں دو مرتبہ توسیع کی جا چکی ہے۔
پاکستان اس سے پہلے یورپین مارکیٹ کے لیے 2002 سے 2004 کے درمیان جی ایس پی اسکیم کے فوائد سمیٹتا رہا ہے مگر جی ایس پی پلس پاکستان کے لیے اس وقت ختم کر دی گئی جب ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں اس کو چیلنج کیا گیا اور اس طرح سے اس سہولت کا پاکستان سے خاتمہ ہو گیا۔
اس وقت پاکستان کے علاوہ آرمینیا، بولیویا، کیپ وردے، کوسٹا ریکا، ایکواڈور، ای سلواڈور، جارجیا، گواتے مالا، منگولیا، پانامہ، پیراگوئے اور پیرو جیسے ممالک جی ایس پی پلس کی سہولت سے مستفید ہو رہے ہیں۔
وزارت تجارت کے مطابق 2014 سے جی ایس پی پلس کے آغاز سے ہی یورپی یونین میں پاکستانی برآمدات میں 65 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا جبکہ یورپی یونین سے درآمدات میں 44 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔