- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
موٹاپا کم کرنے کےلیے ڈائٹنگ سے بہتر جسمانی مشقت ہے، تحقیق
ایریزونا: امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ موٹاپے کا شکار ہیں اور اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو آپ کےلیے باقاعدگی سے جسمانی مشقت اور ورزش جاری رکھنا، ڈائٹنگ کرنے سے کہیں بہتر ہے۔
یہ بات ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے گلین گیسر اور یونیورسٹی آف ورجینیا کے سدھارت انگڑی نے ریسرچ جرنل ’’آئی سائنس‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہی ہے۔
اس تجزیاتی رپورٹ (ریویو آرٹیکل) کی تیاری میں موٹاپے، امراضِ قلب اور سانس کی بیماریوں میں تعلق کے حوالے سے امریکا میں ہونے والی مختلف تحقیقات کا جائزہ لیا گیا ہے۔
تجزیئے سے معلوم ہوا کہ صرف ڈائٹنگ کا سہارا لے کر وزن کم کرنے کی کوششوں سے بہت اچھے نتائج نہیں ملتے جبکہ بظاہر موٹے دکھائی دینے والے لوگ جو باقاعدگی سے ورزش اور جسمانی مشقت کرتے ہیں، وہ اندرونی طور پر صحت مند ہوتے ہیں؛ جنہیں دل، شریانوں اور سانس کی بیماریوں کا خطرہ بھی خاصا کم ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ آج دنیا بھر کے طبّی ماہرین موٹاپے کے حوالے سے اختلاف رکھتے ہیں۔
ماہرین کا ایک طبقہ کہتا ہے کہ وزن کے حساب سے ’’موٹے‘‘ قرار پانے والوں کو دل اور سانس کی بیماریوں سے شدید خطرہ ہوتا ہے۔
اس کے برعکس، ماہرین کے دوسرے طبقے کا اصرار ہے کہ موٹا یا پتلا ہونا ہی سب کچھ نہیں بلکہ زیادہ اہمیت اس بات کی ہے کہ کوئی شخص روزانہ کتنی جسمانی مشقت (مثلاً ورزش، چہل قدمی وغیرہ) کر رہا ہے۔
مطلب یہ کہ ’’نارمل‘‘ وزن والے آرام پسند افراد بھی امراضِ قلب و تنفس (دل اور سانس کی بیماریوں) کا شکار بن سکتے ہیں جبکہ روزانہ میلوں پیدل چلنے یا باقاعدگی سے معیاری ورزش کرنے والے ’’موٹے‘‘ لوگوں کےلیے بھی یہ خطرہ بہت کم ہوسکتا ہے۔
یہ تجزیہ بھی اسی تناظر میں کیا گیا ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ وزن کم کرنے کےلیے جسمانی مشقت کرنے والے لوگ، صرف ڈائٹنگ کے ذریعے وزن گھٹانے کی کوششیں کرنے والوں کے مقابلے میں زیادہ کامیاب رہتے ہیں۔
اس تجزیئے سے یہ تصدیق بھی ہوئی کہ جسمانی مشقت کی پابندی کرنے والے ’’بظاہر موٹے‘‘ لوگ اندرونی طور پر صحت مند ہوتے ہیں۔
اس تجزیئے کے بعد ماہرین نے زور دیا ہے کہ سب سے پہلے تو ہمیں ’’موٹاپے‘‘ اور اس سے وابستہ خدشات و خطرات کی بہتر وضاحت کرنے کی ضرورت ہے، جبکہ دوسری جانب موٹاپا/ وزن کم کرنے کےلیے زیادہ توجہ ورزش، چہل قدمی اور دوسری طرح کی جسمانی مشقت پر ہونی چاہیے کیونکہ اس معاملے میں ڈائٹنگ کا کردار خاصا کم ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔