- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
جی 20 ممالک افغانستان میں تعمیری کردار ادا کریں، چینی وزیرِ خارجہ
بیجنگ: آج 23 ستمبر کے روز چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے جی ٹوینٹی ممالک کے وزرائے خارجہ کی افغان امور پر ویڈیو کانفرنس میں شرکت کی۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ عالمی اقتصادی تعاون کے اہم پلیٹ فارم کی حیثیت سے جی ٹوینٹی ممالک کوافغانستان کے استحکام میں مدد دینے، ترقی کو فروغ دینے اور مفاہمتی عمل کو یقینی بنانے میں اپنا تعمیری کردار ادا کرنا چاہیے۔
انہوں نے افغان مسئلے کے پرامن حل کےلیے چھ نکات پیش کیے۔
پہلا، انسانی ہمدردی کی اشد ضرورت ہے؛ دوسرا، اقتصادی پابندیاں ختم ہونی چاہئیں؛ تیسرا، بات چیت اور رابطے کے ذریعے رواداری کو فروغ دینے کی کوشش کرنی چاہیے؛ چوتھا، انسداد دہشت گردی کےلیے تعاون فوری طور پر مضبوط بنانے کی ضرورت ہے؛ پانچواں، پناہ گزینوں مہاجرین کا مسئلہ مکمل طور پر حل کیا جانا چاہیے اور؛ چھٹا، مختلف مکینزمز کے تحت مل کر کام کرنا چاہیے۔
وانگ ای نے مزید کہا کہ چین جی ٹوینٹی رکن ممالک اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے تاکہ افغانستان کو بہتر مستقبل کے حصول میں مدد دی جا سکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔