- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
الزائمر کے مریضوں میں اضافہ، تعداد2 لاکھ تک پہنچ گئی
کراچی: عالمی یوم الزائمر کے حوالے سے آغا خان یونیورسٹی میڈیسن شعبہ سیکشن نیورولوجی کے زیر اہتمام آن لائن سیمینار کاانعقاد کیاگیا جس میں ملک بھر سے ڈاکٹرز، ہیلتھ ورکرز، طلبہ و طالبات، ٹیکنالوجسٹس و تھراپسٹ نے زوم لنک کے ذریعے شرکت کی۔
پاکستان سے ڈاکٹر سارہ، ڈاکٹر عبد المالک، ڈاکٹر عارف ہریکر، ڈاکٹر ساجد حمید، ڈاکٹر محمد واسع، ڈاکٹر بشریٰ جبکہ بھارت سے ڈاکٹر من موہن مہندراتا نے گفتگوکی اورسوالات کے جوابات بھی دیے،ماہرین کا کہنا تھا کہ 30سال کی عمر کے بعد حافظے کی کم زوری کا عمل شروع ہو جاتا ہے لیکن اب بیماری کی صورت یہ شکایت بڑھتی جا رہی ہے۔
پاکستان میں 2لاکھ افراد الزائمر کا شکار ہیں،اس مرض میں یادداشت، سوچنے، گفتگو کرنے، سمجھنے اور فیصلے کرنے کی طاقت و قابلیت ناقص ہوجاتی ہے، طبی تحقیق کے مطابق الزائمر طویل میعاد چلنے والا مرض ہے جس میں دماغ کے خلیے عام صحت مند افراد کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے لگتے ہیں جس کے باعث مریض رفتہ رفتہ اپنی ذہنی صلاحیتوں سے محروم ہوکرجلد یا دیر سے موت کا شکار بھی ہوسکتا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ اس مرض کے اسباب میں فضائی آلودگی ، بلڈ پریشر، وٹامن بی 12کی کمی، شوگر، نیند کی مسلسل کمی ، موٹاپا ، تساہل پسندی ، دیر سے سونا ، تمباکو نوشی اور غیر متوازن لائف اسٹائل شامل ہیں،مرض کی تشخیص منی مینٹل ٹیسٹ کے علاوہ ایم آر آئی سے بھی ہو جاتی ہے۔
اس مرض کو ختم نہیں کیا جا سکتا البتہ ادویات ، ورزش، تخلیقی اور اچھی سماجی سرگرمیوں کی مدد سے اس مرض کی رفتار کو کم کیا جا سکتا ہے،اس مرض کے آخری مرحلے میں مریض غیر متحرک اور مکمل طور پر دوسروں کا محتاج ہوجاتا ہے، ایسے میں گھر والوں کا کردار نہایت اہم ہوتاہے جنھیں باقاعدہ تربیت دینے کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔