مودی حکومت مسلمانوں سے منظم امتیازی سلوک کررہی ہے، ہیومن واچ

اے پی پی  جمعـء 24 ستمبر 2021
منافقانہ پالیسیوں نے آزاد اداروں کو بھی اپنی گرفت میں لے لیا،امریکی کانگرس کوبریفنگ ۔ فوٹو : فائل

منافقانہ پالیسیوں نے آزاد اداروں کو بھی اپنی گرفت میں لے لیا،امریکی کانگرس کوبریفنگ ۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: انسانی حقوق کی تنظیم (ہیومن رائٹس واچ) نے کہا ہے کہ مودی حکومت مسلمانوں سے منظم امتیازی سلوک کررہی ہے۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی جب رواں ہفتے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرنیوالے ہیں تو انسانی حقوق کی تنظیم (ہیومن رائٹس واچ) نے22 ستمبر کو امریکی کانگرس کو دی گئی بریفنگ میں کہا ہے کہ مودی حکومت مسلمانوں سے منظم امتیازی سلوک کررہی ہے۔

مودی حکومت نے ایسی پالیسیاں اور قوانین اختیار کیے ہیں جو مکمل طور پر مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف امتیازی تصور کیے گئے ہیں۔ اس قسم کی منافقانہ سیاست نے بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف تشدد میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

حکومت کی ان منافقانہ پالیسیوں نے آزاد اداروں کو بھی اپنی گرفت میں لے لیاہے، جس کے تحت پولیس نے ہندو قوم پرست گروپوں کو مسلمانوں بالخصوص اقلیتوں کو دھمکیاں دینے، ہراساں کرنے اور ان پر حملے کرنے کے لئے بااختیار بنا دیا ہے۔

ماہرین نے یقین ظاہر کیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب اور 24ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر جوبائیڈن کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں بھارتی حکومت کی ناکامیوں کو نہیں چھپا پائیں گے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔