امریکا، برطانیہ وآسٹریلیا کے سیکیورٹی معاہدے پر تشویش ہے، پاکستان

خالد محمود / کامران یوسف  جمعـء 24 ستمبر 2021
وزیراعظم کی جنرل اسمبلی تقریر میں کشمیربنیادی نکتہ ہوگا، ترجمان دفترخارجہ۔ فوٹو: فائل

وزیراعظم کی جنرل اسمبلی تقریر میں کشمیربنیادی نکتہ ہوگا، ترجمان دفترخارجہ۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان نے امریکا، برطانیہ وآسٹریلیا کے سیکیورٹی معاہدے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان نے AUKUS کے بارے میں تشویش کا اظہار کیاہے امریکا اور اس کے اتحادی چین کے بڑھتے ہوئے عروج کا مقابلہ کریں، معاہدے کے تحت، امریکا اور برطانیہ آسٹریلیا کو ہند بحر الکاہل میں بہتر سیکورٹی کیلیے جوہری طاقت سے چلنے والی آبدوزیں بنانے میں مدد کریں گے۔

معاہدے کا مطلب کہ آسٹریلیا کینبرا کو روایتی آبدوزیں فراہم کرنے کے لیے فرانس کے ساتھ 50 ارب ڈالر کا معاہدہ ختم کر دیگا، مختلف زاویے اور نقطہ نظر ہیں جن کے ذریعے AUKUS کا اندازہ لگایا جا رہا ہے  اور بہت سے ممالک بشمول ان ممالک کے دوست اور اتحادی اسے مختلف تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔

ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا  ہم وسیع اور جامع کثیرالجہتی تعاون کی حمایت کرتے ہیں جو کہ کھلے اور شفاف اصولوں پر مبنی ہے، امریکا چین کے بڑھتے ہوئے عروج پر تیزی سے پریشان ہے اور بیجنگ کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے، کل ہفتے کو صدر جو بائیڈن بھارت، جاپان اور آسٹریلیا کے رہنماؤں کی میزبانی کر رہے ہیں جو کہ ایک اور اتحاد ہے جسے چین مخالف سمجھا جاتا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ عاصم نے کہا  ہم نے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے اور ان سے کہا ہے کہ وہ ہمارے پاس موجود انٹیلی جنس ہمارے ساتھ شیئر کریں۔وہ  افغانستان سے انخلا کے عمل میں پاکستان کی مدد مانگ رہے تھے، اب جب حالات اور بھی بہتر تھے، اس طرح کا فیصلہ افسوسناک تھا، اس طرح کے معاملات کو بہتر طریقے سے نمٹا جا سکتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ امریکا نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خاموشی اختیار کی جبکہ پاکستان کیجانب سے اقوام متحدہ کو پیش کیے گئے ڈوزیئر کے بعد بھی  ایسی چیز جو بدقسمتی سے نئی نہیں ہے اور اسی کو آپ ’’ڈبل اسپیک‘‘ اوردہرامعیارکہتے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔