کراچی، دھماکے، فائرنگ اور تشدد سے 6 افراد ہلاک، اے این پی کا عہدیدار حملے میں بال بال بچ گیا

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 1 فروری 2014
پی آئی بی میں ٹھیکیدار نشانہ بنا،کورنگی اورگبول ٹائون سے2لاشیں ملیں،لیاری اورسہراب گوٹھ میں دستی بموں سے حملے، 13افرادزخمی۔ فوٹو: فائل

پی آئی بی میں ٹھیکیدار نشانہ بنا،کورنگی اورگبول ٹائون سے2لاشیں ملیں،لیاری اورسہراب گوٹھ میں دستی بموں سے حملے، 13افرادزخمی۔ فوٹو: فائل

کراچی: شہرکے مختلف علاقوں میں  بم دھماکوں،گرینیڈحملوں،فائرنگ اورپرتشددواقعات کے دوران سرکاری افسرسمیت6افرادہلاک اور13زخمی ہوگئے جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کاعہدیدارحملے میں بال بال بچ گیا۔

تفصیلات  کے مطابق  نارتھ کراچی میں نامعلوم افرادکی فائرنگ سے کے ایم سی کے انسدادتجاوزات سیل کے ڈپٹی ڈائریکٹر55سالہ محمداسحاق جاں بحق ہوگئے۔ ایس پی نیو کراچی قمر الزماں نے ایکسپریس کو بتایا کہ محمد اسحاق نارتھ کراچی پاور ہائوس پرقائم ریسٹورینٹس کے خلاف کارروائی کیلیے آئے تھے لیکن انھوں نے علاقہ پولیس کوپیشگی اطلاع نہیں دی، کارروائی کے دوران نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کردی جس سے وہ پیٹ میں گولی لگنے سے شدیدزخمی ہوئے اور بعدازاں دم توڑگئے۔پی آئی بی کالونی میں ملنگ ہوٹل کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 40 سالہ عبدالغفار خان ہلاک جبکہ 35 سالہ شیر زمان زخمی ہوگیا، مقتول ٹھیکیدار تھااور علاقے میں تعمیرات کرتاتھا، اس کا آبائی تعلق باجوڑ سے تھا ۔نیوموچکوکے علاقے حب ریورروڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 35 سالہ فیصل شہزادہلاک ہوگیا،مقتول قصبہ کالونی کا رہائشی اور 2 روز سے لاپتہ تھا،مقتول واٹر بورڈمیں ملازمت کرتاتھا ، 2 روز قبل وہ گھر سے گلستان جوہر کسی کام سے گیا تھا جس کے بعدواپس نہیں آیا۔

کورنگی کے علاقے میں جام صادق پل کے نیچے سے ایک شخص کی لاش ملی جس کی عمر تقریباً 30 برس معلوم ہوتی ہے۔نیوکراچی گبول ٹائون میں گھرکے اندرسے لاش ملی جسے نامعلوم افرادنے تیز دھار آلے کے وار کرکے قتل کردیا ، مقتول کی شناخت 40 سالہ مولا بخش کے نام سے ہوئی ، مقتول ملک انوگوٹھ کچی آباد کا رہائشی تھا جبکہ اس کے ساتھ رہنے والے 2 افراد غائب ہیں،مقتول ہوٹل پر ملازمت کرتا تھاجبکہ اس کا آبائی تعلق نواب شاہ کے علاقے دولت پور سے تھا ، پولیس نے شبہ ظاہر کیا کہ مقتول کواس کے دوستوں نے ہی قتل کیا اورفرار ہوگئے۔سہراب گوٹھ فلائی اوور کے قریب سپر ہائی وے کی جانب جانے والے موڑ پرنامعلوم افراد پولیس کی موبائل پردستی بم پھینک کر فرارہوگئے ،ملزمان کاہدف پولیس موبائل تھی تاہم اسی وقت ایک ہائی روف وہاں سے گزر رہی تھی جوکہ پولیس موبائل اوربم کے درمیان آگئی اوربم ہائی روف پرگرکرپھٹ گیاجس سے سوار2 افراد25سالہ عبدالغفار اور 28 سالہ محمد حسین زخمی ہوگئے۔بم ڈسپوزل اسکواڈکے مطابق بم کولڈڈرنک کے کین میں بنایا گیا تھا جس میں دھماکاخیز مواداور بال بیئرنگ شامل تھے۔

 photo 10_zps1e868346.jpg

علاوہ ازیں سائٹ اے کے علاقے میں قبرستان میں زیرزمین نصب بم کے ذریعے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما50 سالہ نورمحمدکونشانہ بنایاگیاتاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے،نور محمدمیٹروول میں قائم اپنی رہائش گاہ سے شیرشاہ اپنے دفترجارہے تھے کہ ان پرحملہ کیاگیا،دھماکے سے ان کی گاڑی کومعمولی نقصان پہنچا۔عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان کے مطابق نور محمد ان کی جماعت کے لیبر ونگ کے عہدیدار ہیں۔بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق بم لوہے کے ڈبے میں بناکرزمین میں نصب کیاگیاتھاجسے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے تباہ کیاگیا۔بلدیہ ٹائون سعیدآبادمیں فائرنگ سے 30سالہ اسما،60 سالہ مریم یونس اور 10سالہ رخساربلوچ زخمی ہوگئی،بلدیہ ٹائون کے ہی علاقے مواچھ گوٹھ میں نامعلوم افرادکی فائرنگ سے 45سالہ یارمحمدزخمی ہوگیا،مومن آباد میں 38سالہ طفیل سہیل زخمی ہوگیا۔

دریں اثنالیاری کے مختلف علاقوں میں جمعے کوبھی فائرنگ اوردستی بم حملوں کاسلسلہ جاری رہا ،کلاکوٹ میں برطرف پولیس اہلکار 40 سالہ اعجاز، بکرا پیڑی میں 35 سالہ فقیر محمد،کمیلہ اسٹاپ پر30 سالہ حکیماں بی بی اور 35 سالہ عبداللطیف زخمی ہوگیا۔گل محمد لین میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے جس کے نتیجے میں35 سالہ زبیدہ شاہنواز زخمی ہوگئی۔منگھوپیر کے علاقے ناردرن بائی پاس سے اتوار کو ملنے والی ہاتھ پاؤں بندھی ہوئی لاش کو ریحان عرف عامر عرف بھرم کے نام سے شناخت کرلیا گیا ، مقتول عثمان آباد گلی نمبر5 کا رہائشی اور لیاری سیکٹر کے یونٹ 32 کا کارکن تھا۔ مقتول کے اہلخانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ چند روز قبل قانون نافذ کرنے والے ادارے نے ریحان کو حراست میں لیا تھا ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔