طالبان سے مذاکرات امریکا و بھارت برداشت نہیں کرینگے، منور حسن

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 1 فروری 2014
خودکش حملوں سے شریعت نافذ کرنیکے خواہاں لوگوں کی نفی ہونی چاہیے،امیرجماعت اسلامی۔ فوٹو: فائل

خودکش حملوں سے شریعت نافذ کرنیکے خواہاں لوگوں کی نفی ہونی چاہیے،امیرجماعت اسلامی۔ فوٹو: فائل

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منورحسن نے کہاہے کہ امریکاوبھارت طالبان سے مذاکرات کو برداشت نہیں کریںگے اورمذاکرات کوسبوتاژ کرنے کے لیے ہرحربہ استعمال کریںگے۔

دینی جماعتوں کو مذاکرات کی مانیٹرنگ کے لیے فوری طورپر ایک کمیٹی تشکیل دینی چاہیے۔ بندوق کی نالی اور خودکش حملوں سے شریعت نافذ کرنے کے خواہاں لوگوں کی نفی ہونی چاہیے ۔ شریعت قرآن و سنت کی تعلیمات پر عمل کرکے ہی نافذکی جاسکتی ہے ۔ وفاق المدارس کی نگرانی میں دینی جماعتیں مذاکرات کی کامیابی کے لیے کانفرنسیں، سیمینارز اورجلسے منعقدکریں تاکہ کل حکومت کویہ کہنے کاموقع نہ مل سکے کہ طالبان صرف بندوق کی زبان سمجھتے ہیں۔ بھارت کے ایما پر پوری مغربی دنیا نے بنگلہ دیش کے متنازع انتخابات اور حسینہ واجدکی خود ساختہ کامیابی پرآنکھیں بند کرلی ہیں۔

 photo 3_zpsb9bc77ae.jpg

پاکستان کو 1974میں پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر عملدرآمد پر زوردینا چاہیے ۔ جامع مسجد منصورہ میںاجتماع سے خطاب اور بعدازاں میڈیاکے نمائندوں سے گفتگوکررہے تھے۔ انھوںنے کہاکہ جس طرح وزیراعظم کی سربراہی میں 4رکنی کمیٹی طالبان سے مذاکرات کے لیے بنائی گئی ہے، انھی بنیادوں پر طالبان کودینی سپورٹ دینے اور شرعی نقطہ نظر پیش کرنے کے لیے دینی جماعتوں کو ایک کمیٹی تشکیل دینی چاہیے۔ منورحسن نے کہاکہ آپریشن سے کبھی کوئی مسئلہ حل نہیں ہوابلکہ بے پناہ مسائل نے جنم لیاہے۔ بمباری سے عمارت یاچھائونی کوتو ٹارگٹ کیاجا سکتاہے، وسیع وعریض علاقے کوزیر نہیںکیا جاسکتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔