’’ڈیجیٹل تہذیب‘‘ سے تمام ممالک کے لوگوں کا فائدہ ہونا ضروری ہے، چینی صدر

ویب ڈیسک  پير 27 ستمبر 2021
چینی صدر شی جن پھنگ کی جانب سے ’2021 ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس ووجن سمٹ‘ کے نام تہنیتی پیغام۔ (فوٹو: چائنا میڈیا)

چینی صدر شی جن پھنگ کی جانب سے ’2021 ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس ووجن سمٹ‘ کے نام تہنیتی پیغام۔ (فوٹو: چائنا میڈیا)

بیجنگ: چینی صدر شی جن پھنگ نے 2021 ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس ووجن سمٹ کے نام اپنے تہنیتی پیغام میں متنوع فیہ سماجی و معاشی امور کی نشاندہی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور نئے تصورات، نئی کاروباری شکلوں اور نئی کاروباری اقسام کے ساتھ ا نسانی معاشی، سیاسی، ثقافتی، سماجی اور ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر سمیت تمام شعبوں میں مکمل طور پر مربوط ہو رہے ہیں اور وسیع اور گہرے اثرات لا رہے ہیں۔

اس وقت، دنیا ایک سو سال میں سامنے آنے والی سب بڑی تبدیلیوں کا سامنا کر رہی ہے۔ بین الاقوامی برادری کو فوری طور پر ساتھ مل کر، انفارمیٹائزیشن، ڈیجیٹلائزیشن، نیٹ ورکنگ اور مصنوعی ذہانت (آرٹی فیشل انٹیلی جنس) کے ترقیاتی رجحان کی پیروی کرنے، مواقع سے فائدہ اٹھانے اور چیلنجوں کا جواب دینے کی ضرورت ہے۔

شی جن پھنگ نے زور دیا کہ چین دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کےلیے تیار ہے تاکہ انسانیت کےلیے ترقی کی تاریخی ذمہ داری کو مشترکہ طور پر نبھایا جا سکے، ڈیجیٹل معیشت کی طاقت اور ڈیجیٹل انتظام و انصرام کی اثر پذیری کو بڑھایا جا سکے، ڈیجیٹل سماجی ماحول کو بہتر بنایا جائے، ڈیجیٹل تعاون کا نمونہ تشکیل دیا جائے، ڈیجیٹل سیکیورٹی کو مضبوط کیا جائے، ڈیجیٹل تہذیب سے تمام ممالک کے لوگوں کو فائدہ ہوسکے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دیا جاسکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔