راولپنڈی میں ایکسپریس نیوز کے کارکن ہارون کوقتل کرنے والے 2 ملزم گرفتار

قیصر شیرازی  اتوار 2 فروری 2014
دونوں ملزمان نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے اعتراف جرم کر لیا  فوٹو: فائل

دونوں ملزمان نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے اعتراف جرم کر لیا فوٹو: فائل

راولپنڈی: تھانہ نیوٹائون پولیس نے ایکسپریس نیوزکے کارکن ہارون احمد کو9جنوری کی شب ڈکیتی میں مزاحمت کے دوران قتل کرنے والے 2ملزمان کوگرفتارکرلیا۔

گرفتاری کے بعد ایس پی راول کرامت اللّہ ملک نے دونوں گرفتار ملزمان کو میڈیا کے سامنے پیش کر دیا،گرفتار ملزمان فرحان عرف فانی، عثمان کریم سے واردات میں استعمال ہونے والا پستول اورمقتول ہارون سے چھینا گیا موبائل فون بھی برآمد کرلیاگیا۔ دونوں ملزمان نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے اعتراف جرم کر لیا۔ہارون احمدکوڈکیتی مزاحمت پرقتل کرنیوالے ملزمان چھینا گیا موبائل فون منڈی بہائوالدین میں400روپے میں فروخت کرنے پر گرفتار ہوئے۔ ملزم فرحان نے دودھ دہی کی دکان پرکام کرنے والے اپنے ساتھی کوموبائل فون فروخت کیاجیسے ہی مذکورہ موبائل فون استعمال کیا گیاتو پولیس نے ڈیٹاملنے پر منڈی بہاؤ الدین جا کراسے گرفتار کرلیا، گرفتاری پرموبائل فون فروخت کرنے والے ملزم کی نشاندہی ہوگئی جس پردونوں کو گرفتارکرلیاگیا۔

 photo 4_zps6167e4af.jpg

گرفتارملزم فرحان اسلام آباد میں بھی ڈکیتی وارداتیں کر چکا ہے اوروہ اسلام آباد پولیس کوبھی مطلوب تھا، ملزم فرحان دودھ دہی کی دکان پر ملازمت کرتا تھا، ملزم کی 2ماہ بعد شادی بھی ہونے والی تھی،گرفتاری کے بعدگزشتہ روز ہی دونوں ملزمان کو شناخت پریڈ کیلیے اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا، دونوںملزموںکو چہرے ڈھانپ کرمیڈیا کے سامنے لایا گیا۔ ایس پی راول نے بتایاکہ جیل میں ملزمان کی شناخت پریڈ ہوگی اس کے بعد دونوں کا مجازعدالت سے جسمانی ریمانڈ لیا جائے گا۔ ملزمان نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس روڈ پر ڈکیتی کی کئی وارداتیں کر چکے ہیں، ہارون کو روک کر اسلحے کے زور پر ہم نے موبائل اور نقدی مانگی تھی اس نے مزاحمت کی توفائرنگ کر کے قتل کیا۔ مقتول کے والد نے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ گرفتار ملزمان سے جوموبائل فون برآمد ہوا ہے وہ میرے بیٹے ہارون کاہی تھا، اس گرفتاری پرمیں ایس پی راول کرامت اللّہ، ڈی ایس پی راجا طیفور کا شکر گزار ہوں،اگراسی طرح ملزمان گرفتار ہوتے رہے تواسٹریٹ کرائم میں کمی ہوجائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔