یہ شیشے کا ماسک نہیں بلکہ دھوپ سے بچانے والا چشمہ ہے!

ویب ڈیسک  بدھ 6 اکتوبر 2021
یہ سن گلاسز پہننے والے کو الٹرا وائیلٹ شعاعوں سے چہرے کو بچانے والی کریم لگانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ (تصاویر: متفرق ویب سائٹس)

یہ سن گلاسز پہننے والے کو الٹرا وائیلٹ شعاعوں سے چہرے کو بچانے والی کریم لگانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ (تصاویر: متفرق ویب سائٹس)

ٹوکیو: جاپان کی ایک کمپنی نے دھوپ سے بچانے والا اتنا بڑا چشمہ تیار کرلیا ہے جو کسی ماسک کی طرح پورے چہرے کو ڈھانپ لیتا ہے۔ اس کی قیمت 18 ڈالر یعنی تقریباً تین ہزار پاکستانی روپے ہے۔

آنکھوں کو دھوپ سے بچانے والے چشموں یعنی سن گلاسز کا فیشن بہت پرانا ہے۔ ان چشموں کے شیشوں کو گہری رنگت دینے اور دھوپ منعکس کرنے کے قابل بنانے کےلیے ان میں کچھ خاص مادّے شامل کیے جاتے ہیں۔

جاپانی کمپنی ’’زیڈ جی ایچ وائی بی ڈی‘‘ (ZGHYBD) نے خاص طرح کے مضبوط ’’پولی کاربونیٹ‘‘ پلاسٹک سے یہ چشمے تیار کیے ہیں جو اتنے بڑے ہیں کہ صرف آنکھوں ہی کو نہیں بلکہ پورے چہرے کو چھپاتے ہوئے سورج کی روشنی اور اس میں شامل الٹراوائیلٹ شعاعوں سے بچاتے ہیں۔

ان عجیب و غریب سن گلاسز کی لمبائی 16.5 سینٹی میٹر اور چوڑائی 14.2 سینٹی میٹر ہے۔

یہ اتنے مضبوط ہیں کہ تیز گرمی کے علاوہ زبردست دباؤ بھی آسانی سے برداشت کرسکتے ہیں۔

بھاپ ان سن گلاسز کی سطح پر جمع ہو کر انہیں دھندلا نہیں کرسکتی جبکہ ہوا کے تیز جھکڑوں میں شامل ریت اور مٹی بھی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی۔

ان کی سطح پر پانی کے قطرے، چھینٹے، اسپرے کی پھوار، گرد، تیل اور دھواں بھی جمع نہیں ہوسکتے۔

یہ سن گلاسز بنانے والی جاپانی کمپنی کا کہنا ہے کہ انہیں پہننے والے کو سن بلاک یا الٹرا وائیلٹ شعاعوں سے چہرے کو بچانے کےلیے کوئی کریم لگانے کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ سن گلاسز یہ کام خود ہی کرلیتے ہیں۔

یہ عجیب و غریب سن گلاس مشہور شخصیات کےلیے بھی بہت مفید ہے کیونکہ اسے پہننے والے کا چہرہ مکمل طور پر چھپ جاتا ہے اور ان لوگوں کو پہچان لیے جانے کا خطرہ نہیں رہتا؛ اس طرح وہ آزادی سے گھوم پھر سکتے ہیں۔

ان تمام ’’خوبیوں‘‘ کے ساتھ یہ سن گلاسز ایمیزون جاپان کی ویب سائٹ پر فروخت کےلیے دستیاب ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔