میٹرک امتحانات کو ڈھائی ماہ گزر گئے لیکن نتائج کا اعلان نہ ہوسکا

صفدر رضوی  اتوار 10 اکتوبر 2021
میٹرک بورڈ کے ناظم امتحانات کا چارج لاڑکانہ بورڈ کے ڈپٹی کنٹرولر کے پاس، 20 اکتوبر سے قبل صرف جنرل گروپ کا نتیجہ دے پائیں گے، ناظم امتحانات ۔ فوٹو : فائل

میٹرک بورڈ کے ناظم امتحانات کا چارج لاڑکانہ بورڈ کے ڈپٹی کنٹرولر کے پاس، 20 اکتوبر سے قبل صرف جنرل گروپ کا نتیجہ دے پائیں گے، ناظم امتحانات ۔ فوٹو : فائل

 کراچی: میٹرک سائنس کے نتائج گذشتہ برس کی نسبت 18 روز اور اس سال کے اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق ڈھائی ماہ کی تاخیر کا شکار ہوگئے ہیں۔ 

وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کی ہدایت پر سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز منصور عباس نے میٹرک بورڈ کراچی کے گریڈ 19 کے ناظم امتحانات کا عارضی چارج لاڑکانہ تعلیمی بورڈ کے گریڈ 18 کے ڈپٹی کنٹرولر کو دے رکھا ہے۔

محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی نے پابند کیا تھا کہ میٹرک بورڈ کراچی،  نتائج امتحانات ختم ہونے کے 45 روز کے اندر جاری کردے۔امتحانات ختم ہوئے اب ڈھائی ماہ سے بھی زائد گزر چکے ہیں۔  میٹرک سائنس و جنرل گروپ کے نتائج کا اعلان نہ ہونے کے سبب کراچی سمیت پورے سندھ میں کالجوں میں انٹر سال اول کے داخلوں میں بھی غیر معمولی تاخیر ہوگئی ہے اور سندھ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ اکتوبر کا پہلا عشرہ بھی ختم ہوگیا ہے تاہم میٹرک پاس کرنے والے طلبا اب تک انٹر سال اول میں داخلے نہیں لے سکے ہیں۔  گزشتہ برس 25 ستمبر سے انٹر سال اول کے داخلے شروع ہوگئے تھے۔

آغا خان تعلیمی بورڈ تقریبا ایک ماہ قبل میٹرک کے نتائج کا اعلان کرچکا ہے تاہم آغاخان بورڈ سے میٹرک کرنے والے سرکاری کالجوں میں داخلوں کے خواہشمند طلبا بھی ان داخلوں سے محروم ہیں اور اس طرح کراچی سمیت سندھ کے لاکھوں طلبا وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اسماعیل راہو کے غلط اور عدالتی احکامات کے برخلاف کیے گئے فیصلے کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں ۔

انٹر سال کے داخلے اب بمشکل نومبر میں اور انٹر سال اول کا سیشن دسمبر میں شروع ہو پائے گا جس کے چند ماہ بعد طلبہ سے انٹر سال اول کے امتحانات بھی لے لیے جائیں گے تاہم نصاب مکمل نہیں ہو پائے گا۔   ’’ایکسپریس‘‘ نے اس معاملے پر او پی ایس پر تعینات میٹرک بورڈ کے عارضی ناظم امتحانات ظہیر الدین بھٹو سے جب نتائج میں اس غیر معمولی تاخیر کی وجہ دریافت کی تو ان کا کہنا تھا کہ نئی اسسمنٹ پالیسی میں بہت پیچیدگیاں ہیں۔

نتائج کی تیاری کے لیے کئی فارمولے بیک وقت لگائے جارہے ہیں جس سے نتائج بار بار دیکھنے پڑ رہے ہیں اور وہ خود ہر مضمون کا نتیجہ منگوا کر فارمولے کے تحت اس کی جانچ بھی کررہے ہیں  جس میں وقت لگ رہا ہے،  ان کا مزید کہنا تھا کہ 20 اکتوبر سے قبل صرف میٹرک جنرل گروپ کا نتیجہ ہی دے پائیں گے۔

میٹرک سائنس کے نتیجے کے اجرا میں مزید وقت لگے گا۔ واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر صوبے کے تمام تعلیمی بورڈز کو ایسے او پی ایس افسران کو عہدوں سے ہٹانا ہے جنھیں انھوں نے خود ہی تعینات کیا تھا تاہم جن افسران کو او پی ایس پر محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے تعینات کررکھا ہے انھیں فارغ نہیں کیا جارہا۔ ’’ایکسپریس‘‘ اس سلسلے میں سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز منصور عباس سے رابطے کی  بار بار کوشش کی مگر انھوں نے فون ریسیو نہیں کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔