پاکستانی ٹیم کی فیلڈنگ میں بہتری آئی ہے، فونٹین

اسپورٹس ڈیسک  پير 3 فروری 2014
ٹی وی پر بیٹھے لوگوں کی ہر بات پر اعتبار نہیں کیا جاسکتا، تھوڑی اردو سیکھ لی فوٹو: محمود قریشی/فائل

ٹی وی پر بیٹھے لوگوں کی ہر بات پر اعتبار نہیں کیا جاسکتا، تھوڑی اردو سیکھ لی فوٹو: محمود قریشی/فائل

کراچی: فیلڈنگ کوچ جولین فونٹین کا کہنا ہے کہ میں اپنی ذمہ داریاں دیانتداری سے ادا کرکے سبکدوش ہورہا ہوں، پاکستان ٹیم کی فیلڈنگ میں بہتری کا اعتراف پوری دنیا کررہی ہے۔

ٹی وی پر بیٹھے لوگوں کی ہر بات پر اعتبار نہیں کیا جاسکتا، ہمیشہ کھلاڑیوں کے ساتھ برابری کا سلوک کیا، فیلڈنگ میں خرابی کی اصل وجہ اسٹریٹ کرکٹ ہے، زبان کا مسئلہ نہیں رہا تھوڑی اردو بھی سیکھ لی، ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا، جولین فونٹین کا بطور فیلڈنگ کوچ دو سالہ معاہدہ رواں ماہ کے اختتام تک ہے وہ بدستور نیشنل اکیڈمی میں موجود اور انڈر19 ورلڈ کپ کیلیے نوجوان کھلاڑیوں تربیت میں مصروف ہیں، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ شاندار رہا ، میں پوری دیانتداری سے کہہ سکتا ہوں کہ میں نے اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے انجام دی، حریف ٹیمیں، پلیئرز سابق انٹرنیشنل کھلاڑی سب اعتراف کرتے ہیں کہ گذشتہ دو برس میں پاکستانی ٹیم کی فیلڈنگ میں کافی بہتری آئی ہے، اس سے قبل کے جوکچھ ہوتا رہا وہ میرا درد سر نہیں ہے، مجھے جس کام کیلیے رکھا گیا میں نے وہ پوری ایمانداری سے انجام دیا۔

 photo 10_zpsd1a7ada5.jpg

ٹی وی ماہرین کے تبصروں کے حوالے سے جولین فونٹین نے کہا کہ ہمیشہ ان ماہرین کی باتیں درست نہیں ہوتیں جب یہ کہتے ہیں کہ فیلڈنگ ناقص ہے تو اس کے ثبوت میں ان کے پاس کوئی اعداد وشمار موجود نہیں ہوتے، یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ ان لوگوں کو ایسی باتیں کرنے کا باقاعدہ معاوضہ ملتا ہے۔ فونٹین نے پاکستانی فیلڈنگ میں خرابی کی جڑ اسٹریٹ کرکٹ کوقرار دیتے ہوئے کہا کہ چونکہ یہاں پر زیادہ کرکٹ گلیوں میں کھیلی جاتی اس لیے کھلاڑی ڈائیو لگانے میں خوف محسوس کرتے ہیں جبکہ دیگر ممالک میں بچے شروع سے ہی اسپورٹس سے منسلک ہوتے اور فٹبال و رگبی جیسے کھیلوں سے خوف دور کرچکے ہوتے ہیں، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ میرے لیے زبان کا کبھی مسئلہ نہیں رہا، میں نے تھوڑی سی اردو سیکھ لی ہے جبکہ کچھ پلیئرز کی انگلش کافی اچھی ہے، فونٹین نے مزید کہا کہ میں نے ہمیشہ تمام کھلاڑیوں کو برابر سمجھا کسی کو خصوصی اہمیت نہیں دی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔