- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
صرف 600 گرام وزنی بچہ، پیدائش کے پانچ ماہ بعد ہسپتال سے صحتیاب
ابو ظبی: معمول کی مدتِ حمل سے 17 ماہ قبل دنیا میں آنکھ کھولنے والا بچہ اب پانچ ماہ ہسپتال کے آئی سی یو میں رہنے کے بعد مکمل تندرست ہوکر اپنے گھر لوٹ گیا ہے۔ پیدائش کے وقت اس کا وزن 600 گرام (1.3پونڈ )اور جسامت شکر کے پیکٹ جتنی تھی۔
اس سال 20 مارچ کو پیدا ہونے والے عدل کا تعلق ابوظہبی سے ہے اور اسے دنات الامارات ہسپتال برائے زچہ و بچہ کے آئی سی یو میں رکھا گیا تھا۔ تاہم پانچ ماہ کی مدت میں اسے جراحی کے دو آپریشن بھی جھیلنے پڑے۔ جب وہ ہسپتال سے گیا تو اس کا وزن تقریباً چار کلوگرام اور صحت قابلِ رشک ہے۔
پیدائش کے وقت یہ بچہ بہت ہی نحیف، نرم اور چھوٹا تھا جس کے بچنے کا امکان بھی بہت کم تھا۔
ڈاکٹر دعا المصری کے مطابق یہ ایک بہت کمیاب کیس ہے کیونکہ بچہ 23 ہفتوں میں اس دنیا میں آگیا اور عموما 10 سے 30 فیصد کیس ہی ایسے ہوتے ہیں۔ لیکن ہم نے امید نہیں ہاری اور فوری طور پر آئی سی یو منتقل کیا تاکہ اس کی جان بچائی جاسکے۔ اسے سی پی آر مراحل، وینٹی لیٹر اور ڈرپ کے ذریعے غذا دی گئی ہے۔
پیدائش کے گیارہ روز بعد اس کی آنت میں سوراخ کا انکشاف ہوا جس کے بعد فوری سرجری کی گئی اور متاثرہ حصوں کو الگ کیا گیا۔ بعد ازاں اسے ایک اور سرجری سے گزارا گیا۔
ہسپتال کا پورا عملہ اسے دیکھ کر بہت مسرور ہے۔ عدل کی جان بچانے کی سرتوڑ کوشش کرنے پر اس کے والدین نے پورے ہسپتال کی انتظامیہ کا شکر ادا کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔