خیبر پختون خوا نے نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ جیت لیا

اسپورٹس رپورٹر  بدھ 13 اکتوبر 2021
چیمپئن  ٹیم نے 149 رنز کا ہدف 17 اوور ز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا . فوٹو : پی سی بی

چیمپئن ٹیم نے 149 رنز کا ہدف 17 اوور ز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا . فوٹو : پی سی بی

خیبرپختون خوا نے ہوم سٹی سینٹرل پنجاب کو 7 وکٹوں سے شکست دے کرنیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ جیت لیا۔

افتخار احمد کو 16 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 45 رنز کی جارحانہ اننگز اور تین وکٹیں حاصل کرنے پر پلیئر آف دی فائنل قرار دیا گیا۔ مطلوبہ ہدف کے تعاقب میں خیبرپختونخوا کی اننگز کا آغاز پراعتماد نہ تھا۔ پہلا اوور میڈین دینے کے بعد محمد حارث 10 کےمجموعی اسکور پر پویلین واپس لوٹ گئے۔

اس موقع پر صاحبزادہ فرحان اور کامران غلام نے خیبرپختونخوا کی جانب سے عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا، دونوں کھلاڑیوں نے 47 رنز کی شراکت قائم کی۔صاحبزادہ فرحان 26 اور کامران غلام 37 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

تاہم کپتان افتخار احمد نےکریز پر پہنچتے ہی دھواں دھار بیٹنگ کرتے ہوئے وکٹ کے چاروں اطراف دلکش اسٹروکس کھیل کر خیبرپختونخوا کو ٹائٹل جتوا دیا۔

انہوں نے 19 گیندوں پر 6 چوکوں اور 2 چھکوں کی بدولت 45 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ عادل امین 25 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ ثمین گل، محمد فیضان اور قاسم اکرم نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

اس سے قبل احمد شہزاد اور کامران اکمل کی 85 رنز کی عمدہ شراکت کے باوجود سینٹرل پنجاب کی پوری ٹیم 148 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ تاہم دونوں کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے کے بعد سینٹرل پنجاب کا کوئی بھی کھلاڑی زیادہ دیر کریز پر نہ ٹھہر سکا اور وقفے وقفے سے آؤٹ ہوکر پویلین واپس لوٹتا رہا۔

احمد شہزاد نے 36 گیندوں پر 4 چوکوں اور 1 چھکے کی مدد سے 42 جبکہ کامران اکمل نے 29 گیندوں پر 3 چوکوں اور 2 چھکوں کی بدولت 44 رنز کی اننگز کھیلی۔

سینٹرل پنجاب کا مڈل آرڈر مکمل طور پر فلاپ ہوگیا، کامران اکمل اور احمد شہزاد کے علاوہ ڈبل فگرز میں داخل ہونے والے سینٹرل پنجاب کے باقی دو کھلاڑی قاسم اکرم 20 اور فہیم اشرف 14 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

سینٹرل پنجاب کی پوری ٹیم 19.2 اوورز میں 148 رنز بناکر آؤٹ ہوئی۔ اسپنر افتخار احمد نے 5 رنز کے عوض 3 کھلاڑیوں کی پویلین کی راہ دکھائی۔ محمد عمران نے 3 جب کہ ارشد اقبال نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔ خالد عثمان اور عمران خان سینئر نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔