- اسامہ ستی قتل کیس؛ 2 ملزمان کو سزائے موت، 3 کو عمر قید کی سزا
- مانچسٹر یونائیٹڈ کے کسمیرو نے حریف پلیئر کی گردن دبوچ لی
- باکسر عثمان وزیر نے یوتھ ورلڈ باکسنگ ٹائٹل کا دفاع کرلیا
- اہلیہ کوزدوکوب کرنے پرونود کامبلی کے خلاف مقدمہ درج
- پی ایس ایل 8، شاندار افتتاح کی تیاریاں شروع
- پشاور دھماکے میں ٹی این ٹی دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا
- کسی کو پاکستان آنے پر اعتراض نہیں، بورڈ کی وضاحت
- چھ ماہ میں کاروں کی درآمدات 66فیصد، چاول برآمدات 10 فیصد کم
- صفائی کا عملہ اور معاشرتی دھتکار
- اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ جاری
- پاکستان ’’بی پی او‘‘ کی مدد سے معاشی بحران سے نکل سکتا ہے
- آرمی چیف جنرل عاصم منیر 5 روزہ دورے پر برطانیہ پہنچ گئے
- ’چھوٹے بھائی‘ افتخار نے وزیرکھیل کا لحاظ نہیں کیا 6 چھکے جڑ دئیے، شاداب خان
- عدالت نے شیخ رشید کے خلاف موچکو اور لسبیلہ میں درج مقدمات معطل کردیے
- سیکورٹی خدشات، سعودی عرب نے کابل میں سفارت خانہ بند کردیا
- ملک میں بدامنی اور تشدد سے عرصہ حیات کم ہوسکتا ہے
- امریکا میں لائبریری کو 43 سال بعد کتاب لوٹا دی گئی
- سمندر میں خفیہ سفر کے لیے پُر تعیش سُپر یاٹ کا خیال پیش
- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ، 200 سے زائد افراد ہلاک
- راولپنڈی: شادی ہال میں فائرنگ سے دلہن زخمی
طالبان کا مذاکرات کی نگرانی اور طریقہ کار طے کرنے کیلئے 9 رکنی سیاسی شوری کا اعلان

جس قسم کی کمیٹی حکومت نے بنائی ہم نے بھی ویسی ہی کمیٹی تشکیل دی ہے، احسان اللہ احسان فوٹو؛فائل
میرانشاہ: تحریک طالبان پاکستان نے حکومت سے مذاکرات کی نگرانی اور طریقہ کار طے کرنے کے لئے 9 رکنی سیاسی شوری کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے سینیر اینکر پرسن جاوید چوہدری سے بات کرتے ہوئے تحریک طالبان کے رہنما احسان اللہ احسان کا کہنا تھا کہ طالبان کی جانب سے قاری شکیل کی سربراہی میں 9 رکنی سیاسی شوریٰ کا اعلان کیا گیا ہے جس میں اعظم طارق، مولانا امیر اسلام، کمانڈر احمد (شینا باجوڑی)، انور گنڈا پوری، امیر کوئٹہ پیر صاحب، مولانا عبداللہ، یاسر اور کمانڈر پشتون شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 9 رکنی سیاسی شوریٰ حکومت کے ساتھ مذاکرات کے سارے عمل کی نگرانی اور طریقہ کار طے کرے گی۔
احسان اللہ احسان کا کہنا تھا کہ ابھی تک ہماری جانب سے حکومت کے سامنے کوئی مطابہ پیش نہیں کیا گیا، طالبان کے مطالبات کے حوالے سے میڈیا اور سوشل میڈیا پر چلنے والی مطالبات کی فہرست سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی میں حکومت کا صرف ایک رکن شامل ہے جب کہ ہماری طرف سے بھی 5 رکنی کمیٹی غیر طالبان پر مشتمل ہے، جس قسم کی کمیٹی حکومت نے بنائی ہے ہم نے بھی ویسی ہی کمیٹی تشکیل دی اگر حکومت کی جانب سے حکومتی اراکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جاتی تو ہم بھی طالبان کے اراکین پر مشتمل کمیٹٰی بناتے۔
احسان اللہ احسان نے مزید کہا کہ جب حکومت کی طرف سے حکومتی اراکین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے گی تو ہم اپنے نمائندوں کو ان کے سامنے بٹھا کر مذاکرات کریں گے لیکن جب تک حکومت موجودہ کمیٹی کے تحت مذاکرات کرے گی اس وقت تک ہماری نمائندگی مولانا سمیع الحق، پروفیسر ابراہیم، مولانا عبدالعزیز، عمران خان اور مفتی کفایت اللہ ہی کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔