ٹک ٹاک کی غیرمناسب مواد پر 8 کروڑ سے زائد ڈیلیٹ ویڈیوز میں پاکستان کا دوسرا نمبر

ویب ڈیسک  جمعرات 14 اکتوبر 2021
ڈیلیٹ کی گئی ان ویڈیوز میں سے 73 فیصد ہراسانی، دھمکی آمیز مواد جب کہ 72 فیصد میں نفرت آمیز رویوں کا اظہار کیا گیا تھا۔(فوٹو: فائل)

ڈیلیٹ کی گئی ان ویڈیوز میں سے 73 فیصد ہراسانی، دھمکی آمیز مواد جب کہ 72 فیصد میں نفرت آمیز رویوں کا اظہار کیا گیا تھا۔(فوٹو: فائل)

 اسلام آباد: ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک نے کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر سال 2021 کی دوسری سہہ ماہی میں مجموعی طور پر 8 کروڑ 10 لاکھ سے زائد ویڈیوز ڈیلیٹ کی ہیں، دنیا بھر میں ڈیلیٹ کی گئی ویڈیوز میں تعداد کے اعتبار سے پاکستان دوسرے نمبرپر رہا ہے۔

ٹک ٹاک کی جانب سےجاری کردہ اعلامیے کے مطابق مختصر دورانیے کی ویڈیوز بنانے اور شیئر کرنے والے عالمی پلیٹ فارم نے رواں سال کی دوسری سہہ ماہی کے لیے کمیونٹی گائیڈ لائنز انفورسمنٹ رپورٹ جاری کی ہے جس میں ایسے مواداور اکاؤنٹس کے حجم اور نوعیت کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں جنہیں سخت کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر ڈیلیٹ کیا گیا اور جس سے پلیٹ فارم کی کمیونٹی، پالیسی سازوں اور این جی اوز کے سامنے عوامی احتساب کی تقویت کا اظہار ہوتاہے۔

کمیونٹی اور پلیٹ فارم کی دیانت داری کے تحفظ کی غرض سے عالمی سطح پر اپریل سے جون تک کے عرصے میں 15 لاکھ 18 ہزار 3 سو34 ویڈیوز ڈیلیٹ کی گئیں جو اپ لوڈ کیے گئے تمام مواد کے 1.0 فیصد سے بھی کم ہے۔ اِن ویڈویوز میں سے 93 فیصد پر پوسٹنگ کے 24 گھنٹوں کے اندر کارروائی کی گئی اور 94 اعشاریہ 1فیصد کو کسی استعمال کنندہ (یوزر) کے رپورٹ کرنے سے پہلے ہی ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ 87 اعشاریہ 50 فیصد ایسا مواد ڈیلیٹ کیا گیا جنہیں ایک فرد نے بھی نہیں دیکھا تھا۔

دنیا بھر میں ڈیلیٹ کی گئیں ویڈیوز میں تعداد کے اعتبار سے پاکستان دوسرے نمبر رہا، جہاں کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر 98 لاکھ 51 ہزار 400 سو ویڈیوز ڈیلیٹ کی گئیں۔ ڈیلیٹ کی گئی ان ویڈیوز میں سے 73 اعشاریہ 3 فیصد ویڈیوز ہراسانی اور دھمکی آمیز مواد پر مبنی تھیں جب کہ 72 اعشاریہ 9 فیصد ویڈیوزمیں نفرت آمیز رویوں کا اظہار کیا گیا تھا، جنہیں رپورٹ کیے جانے سے پہلے ہی ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ اِس طرح اِن ڈیلیٹ کی گئیں ویڈیوز کا تناسب نمایاں طور پر زیادہ ہے جو گزشتہ سہہ ماہی کے دوران بالترتیب 66 اعشاریہ 2 فیصد اور 67 فیصد تھا۔

اعلامیے کے مطابق یہ بہتری ٹیکنالوجی اور مواد کی جانچ کرنے والی خصوصی ٹیم کی ماڈریشن کے امتزاج سے آئی ہے جو پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے والی ویڈیوز کی نشاندہی کرتا ہے۔ ان پالیسیوں کے بہتر نفاذ کے لیے ماڈریٹرز کو مسلسل  تربیت دی جاتی ہے تاکہ وہ ایسے مواد کی شناخت کر سکیں جس میں اصطلاحات کا ایک نیا مفہوم، سرسری تذکرہ اور دھمکی پائی جاتی ہو۔

اعلامیے کے مطابق اس پلیٹ فارم نے لائیو اسٹریم کے دوران تبصروں اورسوالات کے لیے بہتر میوٹ سیٹنگز (mute settings) کا بھی اعلان کیا ہے جن کے ذریعے میزبان منتخب کردہ ناظرین کو لائیو اسٹریم کے دوران عارضی طور پر چند سیکنڈز یا پورے دورانیے کے لیے خاموش (mute) کر سکتے ہیں، ایک مرتبہ خاموش کر دیے جانے کے بعد یوزر کی مکمل ہسٹری بھی ڈیلیٹ ہو جائے گی۔

اس کے علاوہ تبصروں کو بند کرنے (ٹرن آف کمنٹس) کا موجودہ آپشن یا کی ورڈ (keyword) فلٹر کے ذریعے ممکن طور پر نقصان دہ تبصروں کو محدود بھی کیا جا سکتاہے، منفی مواد کو ڈیلیٹ کرنے کے علاوہ، ٹک ٹاک اپنے استعمال کرنے والوں کو اِس بات کا اختیار بھی فراہم کرتا ہے کہ وہ، ٹولز اور وسائل کی مدد سے، جن میں اپنے مواد پر تبصروں کو فلٹر کرنے یا ایک سے زیادہ تبصروں کی رپورٹ اکھٹی کرنے جیسے مؤثرطریقے شامل ہیں۔ تاکہ پلیٹ فارم کے استعمال کو اپنی ضرورت کے مطابق بنا سکیں۔

حال ہی میں سائٹ پر پرامپٹس (prompts) کا اضافہ کیا گیا ہے جو لوگوں پر زور دیتا ہے کہ وہ پوسٹ کرنے سے پہلے اپنے الفاظ کے اثرات کا جائزہ لیں جن سے ممکنہ طور پربدتمیزی یا خلاف ورزی کااظہار ہوتا ہو، یہ پہلے ہی موثر ثابت ہوا ہے کیوں کہ تقریباً دس میں سے چار افراد اپنے تبصروں کو روک لیتے ہیں یا پھر ان میں مناسب تبدیلیاں کر دیتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔