- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کے باعث روپے کی قدر میں گراوٹ کی، وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کی وجہ سے روپے کی قدر میں گراوٹ کی۔
واشنگٹن میں امریکی ادارہ برائے امن میں بات چیت کرتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ ساٹھ کی دہائی میں پاکستان کی معیشت ایشیا کی چوتھی بڑی معیشت تھی، وقت کے ساتھ ہم نے معیشت کی سمت کھو دی۔ہم نے ملکی معیشت کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔
وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو ابتر حالت میں معیشت ورثے میں ملی، ہمارے قرضے غیر مستحکم سطح پر پہنچ گئے تھے، ہمیں معیشت کی سمت کو درست کرنے کیلئے مشکل اور غیر مقبول فیصلے کرنا پڑے، آئی ایم ایف سے رجوع کرنا پڑا اور کرنسی کی قدر میں گراوٹ کرنا پڑی۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ کورونا کی وبا نے عالمی معیشت کو متاثر کیا لیکن ہماری حکومت نے موثر انداز میں کورونا وباء کا مقابلہ کیا، معاشی شرح نمو کو منفی صفر اعشاریہ پانچ فیصد سے چار اعشاریہ پانچ فیصد پر لے کرگئے، ہم نے زراعت، صنعت، درآمدات اور ہاوسنگ میں اصلاحات کی ہیں، ہم اس سال پانچ فیصد کی شرح سے ترقی کریں گے اور مستحق طبقے کو ترقی کے ثمرات پہنچائیں گے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ پاکستان گوادر میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتا ہے، ہم پائیدار بنیادوں پر ترقی کے حصول کیلئے کوشاں ہیں، ہم زراعت، گھرانوں کی تعمیر کیلئے سستے قرضے دے رہے ہیں، کمزور طبقے کو صحت کارڈ جاری کررہے ہیں، کامیاب پاکستان پروگرام کے ذریعے چالیس لاکھ گھرانوں کو سستے قرضے دیے جائیں گے، ائی ایم ایف کے ساتھ قرضے کی چھٹی قسط میرے دورے کا سب سے اہم جزوہے، آئی ایم ایف سے ٹیکنیکل لیول مذاکرات مکمل کرلئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔