- وزیرداخلہ سے ایرانی سفیر کی ملاقات، صدررئیسی کے دورے سے متعلق تبادلہ خیال
- پختونخوا؛ صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے پر معطل کیے گئے 15 ڈاکٹرز بحال
- لاہور؛ پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے، ایک اہل کار شہید دوسرا زخمی
- پختونخوا؛ مسلسل بارشوں کی وجہ سے کئی اضلاع میں 30 اپریل تک طبی ایمرجنسی نافذ
- پختونخوا؛ سرکاری اسکولوں میں کتب کی عدم فراہمی، تعلیمی سرگرمیاں معطل
- موٹر وے پولیس کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
جاپانی اب روبوٹ کے لیے کپڑے بنارہے ہیں
ٹوکیو: جاپان میں کپڑوں کی ایک دکان کھولی گئی ہے جو انسانوں کی بجائے صرف روبوٹ کے لیے کپڑے تیار کرتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جاپانیوں کو روبوٹ سے خاص لگاؤ ہے اور وہ بطورِ خاص روبوٹ کے لیے تیار کپڑوں کو دیکھ کر بہت خوش ہوتے ہیں۔
راکٹ روڈ نامی کمپنی ہرقسم اور جسامت کےروبوٹ کے لیے کپڑے بناتی ہے۔ کمپنی چاہتی ہے کہ انسانی کپڑے پہن کر روبوٹ تھوڑے انسانی لگیں جس سے مشین اور انسانوں میں فرق کم کیا جاسکے۔
راکٹ روڈ نے سب سے پہلے روبوٹک بازو کے لیے پوشاکیں بنائیں جسے 40 مختلف رنگوں میں پیش کیا گیا ہے۔ لباس مکمل طور پر واٹر پروف، جراثیم کش، گردوغبار سے دور اور گرمی روکنے والے ہیں۔ کمپنی کے مطابق اس طرح روبوٹ کو کپڑے پہنائے جائیں تو ان کی ایک شخصیت ابھرکر سامنے آتی ہے۔
جاپان میں سادے روبوٹ، گھریلو روبوٹ، پالتو روبوٹ اور کارکن روبوٹ کی بھرمار ہے۔ یہاں تک کہ لوگ انہیں ایک جیتا جاگتا کردار قرار دیتے ہیں۔ اب کمپنی ان سب کے لیے لباس بنانے پر غور کررہی ہے۔ راکٹ روڈ کے سربراہ یوکینوری آئزومی کے مطابق روبوٹ کا لباس ایک فطری شے ہے۔ اس طرح وہ لوگوں کے قریب آتے ہیں ۔ یوں بچے، خواتین اور بوڑھے انہیں اپنا سمجھتے ہوئے روبوٹ کے مزید قریب جائیں گے۔ اس طرح ہماری کمپنی نے ملبوسات سازی میں ایک نیا فیشن متعارف کرایا ہے۔
2016 میں قائم یہ کمپنی سونی، سافٹ بینک روبوٹکس اور شارپ جیسے اداروں کے لیے روبوٹک لباس بنارہی ہے۔ ان کے نزدیک یہ ایک بہت سنجیدہ کام ہے جس میں محنت اور ٹیکنالوجی دونوں کی ضرورت ہے۔ اول کپڑے روبوٹ پر فٹ ہونا ضروری ہے اور دوم اس میں فیشن رنگوں اور دیگرچیزوں کا خیال رکھنا بھی بہت ضروری ہوتا ہے۔
غیرمعیاری کپڑے کو روبوٹ کی اندرونی گرمی جھلساسکتی ہے جبکہ لباس کا وزن زیادہ ہونے سے خود روبوٹ غیرمتوازن ہوسکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جانداروں کے مقابلے میں روبوٹ کے کپڑے بنانا بہت مشکل کام ہوتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔