2009 کی تاریخ دہرانے کا عزم، شاہین نے اُڑان بھرلی

عباس رضا  جمعـء 15 اکتوبر 2021
بابر اعظم بھی یونس خان کی طرح ٹیم کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی چیمپئن بنانے کے خواہاں۔ فوٹو : فائل

بابر اعظم بھی یونس خان کی طرح ٹیم کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی چیمپئن بنانے کے خواہاں۔ فوٹو : فائل

 لاہور: 2009 کی تاریخ دہرانے کا عزم لیے شاہین نے آج یو اے ای کیلیے اڑان بھرلی۔

پاکستان نے یونس خان کی زیرقیادت انگلینڈ میں کھیلا جانے والا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ2009 میں اپنے نام کیا تھا،یہ مختصر فارمیٹ کے میگا ایونٹس میں گرین شرٹس کا پہلا اور آخری ٹائٹل تھا، اس وقت کے فاتح اسکواڈ میں سے ٹیم کو اب صرف شعیب ملک کی خدمات حاصل ہیں۔

گرین شرٹس نے جمعے کی صبح 11بجے لاہور سے امارات کے لیے اڑان بھری۔ پہلا پڑاؤ دبئی میں ہوگا جہاں ایک روزہ آئسولیشن کے دوران کورونا ٹیسٹ کی رپورٹس منفی آنے پر کھلاڑیوں کو ٹریننگ کی اجازت مل جائے گی،پاکستان نے یو اے ای میں کافی کرکٹ کھیلی ہے۔

سازگار کنڈیشنز میں گرین شرٹس کو فیورٹ ٹیموں میں شمار کیا جا رہا ہے، ورلڈ کپ کے15رکنی اسکواڈ میں تبدیلیاں کرتے ہوئے اعظم خان، محمد حسنین اور خوشدل شاہ کی جگہ سرفراز احمد، حیدر علی اور فخر زمان کو شامل کیا گیا،انجرڈ صہیب مقصود کی جگہ تجربہ کار آل راؤنڈر شعیب ملک نے سنبھالی۔

نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز ملتوی ہونے کی وجہ سے منتخب اسکواڈ میں شامل کرکٹرز کو ایک ساتھ کھیلنے کا موقع نہیں مل سکا، اس صورتحال میں میگا ایونٹ کے دوران درست کمبی نیشن میدان میں اتارنا ٹیم مینجمنٹ کے لیے بڑا چیلنج ہوگا۔

گزشتہ روز قومی اسکواڈ میں شامل تمام کرکٹرز اور معاون عملے کے کورونا ٹیسٹ کی رپورٹس منفی آگئیں،اس اطمینان کے ساتھ کھلاڑیوں نے قذافی اسٹیڈیم کا رخ کیا، لاہور میں ٹریننگ کے آخری روز سیناریو میچ شیڈول کیا گیا تھا مگر بوجوہ پروگرام تبدیل کرتے ہوئے پریکٹس کو ترجیح دی گئی۔

دعا کے بعد وسطی نیٹس کے قریب پاکستان کا پرچم نصب کیا گیا، وارم اپ اور ہلکی پھلکی ٹریننگ کے بعد فیلڈنگ سیشن میں اونچے کیچز تھامنے کی بھرپور مشق ہوئی، میدان کے درمیان اور حنیف محمد انکلوڑر کے سامنے 2،2نیٹ لگائے گئے تھے۔

وسطی پچز میں سے ایک پر پیسرز، دوسری پر اسپنرز ایکشن میں نظر آئے، سائیڈ پر کوچز تھرو بولنگ کرتے ہوئے بیٹسمینوں کا فٹ ورک بہتر بناتے رہے،بابر اعظم، محمد رضوان، محمد حفیظ، شعیب ملک اور حیدر علی نے کوچز کی ہدایت کو پیش نظر رکھتے ہوئے مختلف فیلڈ پوزیشنز کے مطابق اسٹروکس کھیلے، آل راؤنڈرز شاداب خان، عماد وسیم اور محمد نواز نے بیٹنگ میں صلاحیتیں نکھاریں،ٹیل اینڈرز کو بھی کریز پر آنے کا موقع فراہم کیا گیا۔

بولنگ کنسلٹنٹ مسلسل پیسرز نیٹ کے قریب موجود رہے، شاہین شاہ آفریدی، حسن علی، حارث رؤف اور وسیم جونیئر نے یارکرز سمیت لائن و لینتھ پر توجہ دی،کوچنگ پینل کے سربراہ ثقلین مشتاق نے اسپنرز کو یواے ای میں کامیابی کے گْر سکھائے،شاداب خان خصوصی توجہ کا مرکز بنے،کوچ نے لیگ اسپنر کی رہنمائی کیلیے خود بھی چند گیندیں کروائیں۔

یاد رہے کہ ورلڈکپ کیلیے 15 رکنی اسکواڈ میں بابر اعظم (کپتان)، شاداب خان (نائب کپتان)،فخر زمان،محمد حفیظ، حیدر علی،آصف علی،شعیب ملک، محمد رضوان، سرفراز احمد، عماد وسیم، محمد نواز، شاہین شاہ آفریدی،حسن علی، حارث رؤف اور محمد وسیم جونیئر شامل ہیں، خوشدل شاہ، شاہنواز دھانی اور عثمان قادر ریزرو میں موجود ہیں۔

عبوری ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق، بولنگ کنسلٹنٹ ورنون فلینڈر، منصور رانا ٹیم منیجر، شاہد اسلم اسسٹنٹ ٹو ہیڈ کوچ،کلف ڈیکن فزیوتھراپسٹ، ڈریکس سائمن اسٹرینتھ و کنڈیشننگ کوچ، عبدالمجید فیلڈنگ کوچ، طلحہ اعجاز اینالسٹ، کرنل (ر) محمد عمران سیکیورٹی منیجر، ابراہیم بادیس میڈیا اور ڈیجیٹل منیجر، ڈاکٹر نجیب سومرو ڈاکٹر اور ملنگ علی مساجر کے طور پر ساتھ روانہ ہورہے ہیں،بیٹنگ کنسلٹنٹ میتھیو ہیڈن دبئی میں ہی پاکستانی اسکواڈ کے بائیو ببل کا حصہ بن جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔