جیلی دار مادّے سے سخت جان جراثیم کا خاتمہ

ویب ڈیسک  جمعـء 15 اکتوبر 2021
امید ہے کہ اس ہائیڈروجیل کے استعمال سے زخموں مندمل کرنے والی، نئی جراثیم کش پٹیاں بھی تیار کرلی جائیں گی۔ (فوٹو: کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ)

امید ہے کہ اس ہائیڈروجیل کے استعمال سے زخموں مندمل کرنے والی، نئی جراثیم کش پٹیاں بھی تیار کرلی جائیں گی۔ (فوٹو: کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ)

اسٹاک ہوم: سویڈن کے سائنسدانوں نے ایک ایسا جیلی دار مادّہ ایجاد کرلیا ہے جو ایسے ڈھیٹ جراثیم کو بھی ہلاک کرسکتا ہے جن کے خلاف اینٹی بایوٹکس بھی مؤثر ثابت نہیں ہوتیں۔

اس طرح کے ہلکے پھلکے جیلی دار مادّوں کو تکنیکی زبان میں ’’ہائیڈروجیل‘‘ کہا جاتا ہے کیونکہ ان کا بیشتر حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے جبکہ وہ کسی ٹوتھ پیسٹ یا جیلی کی طرح بہت نرم ہوتے ہیں۔

نیا ہائیڈروجیل کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ، کے ٹی ایچ رائل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور کیرولنسکا یونیورسٹی ہاسپٹل کے ماہرین نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔

خاص بات یہ ہے کہ اس ہائیڈروجیل میں کوئی اینٹی بایوٹک شامل نہیں۔ یہ ایسی خاصیت ہے جو اب تک کسی دوسرے جراثیم کش ہائیڈروجیل میں موجود نہیں۔

’’جرنل آف امریکن کیمیکل سوسائٹی‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق، یہ جیلی دار مادّہ ایک طرف ڈھیٹ اور سخت جان جراثیم کا خاتمہ کرتا ہے تو دوسری جانب ہمارے مدافعتی نظام (امیون سسٹم) کو بھی انفیکشنز کے خلاف مضبوط بناتا ہے۔

اس ہائیڈروجیل کی تیاری میں ’’ڈیڈرائیٹک میکرومالیکیولز‘‘ کہلانے والے خصوصی پولیمرز استعمال کیے گئے ہیں جو زہریلے نہیں ہوتے۔

یہ بڑی جسامت والے سالمات (مالیکیولز) ہیں جو درخت کی شاخوں کی طرح آپس میں جڑے ہوتے ہیں۔

جب ان پولیمرز کا اسپرے زخم پر چھڑکا جاتا ہے تو یہ فوری طور پر ہائیڈروجیل کی شکل میں آجاتے ہیں اور زخم کے گرد حفاظتی حصار بناتے ہوئے اسے گرد و غبار سے بچاتے ہیں۔

ہائیڈروجیل میں موجود پولیمرز تیزی سے جراثیم کو ہلاک کرنے لگتے ہیں لیکن ان کا طریقہ کار اینٹی بایوٹکس سے بالکل مختلف ہوتا ہے۔

اسی کے ساتھ یہ پولیمرز متاثرہ مقام پر جسمانی خلیوں سے اُن خاص سالموں (پیپٹائیڈز) کی پیداوار میں اضافہ بھی کرتے ہیں جن میں قدرتی طور پر جرثوموں کو ہلاک کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔

اس دو طرفہ حملے کے سامنے سخت جان اور ڈھیٹ قسم کے جراثیم بھی ٹھہر نہیں پاتے اور تیزی سے ختم ہوتے چلے جاتے ہیں۔

نئے ہائیڈروجیل کو اب تک دو اقسام کے ایسے جرثوموں کے خلاف کامیابی سے آزمایا جاچکا ہے جو مروجہ اینٹی بایوٹکس کے خلاف زبردست مزاحمت پیدا کرچکے ہیں۔

کئی بار استعمال کے بعد بھی ان جرثوموں کے خلاف ہائیڈروجیل کی تاثیر جوں کی توں برقرار رہی۔

امید ہے کہ اس ہائیڈروجیل کے استعمال سے زخموں مندمل کرنے والی، نئی جراثیم کش پٹیاں بھی تیار کرلی جائیں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔