- پی ایس ایل9؛ ٹاپ 5 فلاپ کرکٹرز کون سے رہے؟
- ایران کے ساتھ خیر سگالی، جشن نوروز پر بادشاہی مسجد میں چراغاں کا فیصلہ
- صدر، وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہونا چاہیے، شاہد خاقان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- عمران خان لانگ مارچ اور توڑپھوڑ کے 2 کیسز میں بری
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
- کراچی؛ ایل پی جی کی دکان پر افطار کے وقت ڈکیتی، فوٹیج سامنے آ گئی
- پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسے کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع
- پاک فوج میں بھرتی کیپٹن سمیت افغان شہریوں کو برطرف کیا گیا، وزیر دفاع
- الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے میں غزہ کے پولیس چیف شہید
- حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ مجموعی تعداد 250 ہوگئی
- پی ایس ایل9 فائنل؛ عماد وسیم نے کیا تاریخ رقم کی؟
- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
بارہ سنگھے کی گردن میں دو برس سے پھنسا ٹائر الگ کردیا گیا
کولاراڈو: اپنی زندگی کے غالب حصے میں گردن میں ٹائر پھنسنے کے بعد مجروح اور کمزور ہوجانے والے بے زبان بارہ سنگھا کی گردن ایک ایسے ٹائر سے چھڑائی گئی ہے جو خود چار کلوگرام سے کم نہ تھا۔
محکمہ جنگلی حیات کے مطابق 600 پاؤنڈ ( 270 کلوگرام) وزنی بارہ سنگھا پہلی مرتبہ جولائی 2019ء میں کولاراڈو پارک میں دیکھا گیا تھا اور اس وقت ایک بھاری ٹائر اس کے گلے میں پڑا ہوا تھا۔
جنگی حیات کے افسر اسکاٹ مرڈوخ نے بتایا کہ آبادی سے بہت دور اور گھنے جنگل میں رہائش کی وجہ سے ساڑھے چار سال عمر کے اس جانور تک ہماری رسائی نہ ہوسکی جبکہ اسے تلاش کرنے کی بہت کوششیں کی گئیں، چار مرتبہ اسے گھیرنے کے کوشش کی لیکن یہ فرار ہوگیا۔
2020ء میں درختوں پر لگے کیمروں سے تین مرتبہ اس کی شناخت ہوئی۔ اس سال مئی اور جون میں وائلڈ لائف افسران نے اسے تلاش کرنے کی چار مرتبہ کوشش کی لیکن کوئی فائدہ نہ ہوا۔ اب اس ہفتے کو اسے سلانے والا کارتوس مارا گیا جس کے بعد افسران نے اسے قابو کیا۔
پہلے مرحلے میں ٹائر کاٹنے کی کوشش کی گئی لیکن اس کے اندر دھاتی تار تھے جنہیں کاٹنا محال تھا۔ پھر سارے سینگ تراشے گئے اور ٹائر کو گردن سے نکالا گیا۔ ٹائر بہت بھاری ہوچکا تھا جس میں پائن درخت کے نوکیلے کانٹے اور مٹی بھری تھی ۔ اندازہ ہے کہ اس سے ٹائر کے وزن میں دس پونڈ یعنی چار کلوگرام تک کا اضافہ ہوا ہے۔
جب ٹائر اور سینگ کاٹے گئے تو بارہ سینگے کا وزن 35 پونڈ تک کم ہوگیا۔خوش قسمتی سے ٹائر نے اسےبہت زخمی نہیں کیا تاہم گردن میں اس کی رگڑ سے گہرا زخم ضرور بن گیا ہے۔
کولاراڈو کے محکمہ جنگلی حیات نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس واقعے کو دیکھتے ہوئے عوام الناس جانوروں کے قدرتی مسکن پر کچرا پھینکنے سے باز رہیں اور جنگلی حیات کی راہ میں روڑے نہ اٹکائیں۔
کولارڈو پارک میں درختوں کے عارضی جھولے، کرسمس روشنیاں، کپڑے سکھانے کے تار، گیند، والی بال کے جال اور دیگر اشیا دریافت ہوچکی ہیں جو ان بے زبان جانوروں کے لیے کسی عذاب سے کم نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔