- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
انڈونیشیا میں زلزلے کے جھٹکے، 3 افراد ہلاک
جکارتا: انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں 4.8 شدت کے زلزلے جھٹکے محسوس کیے گئے جس میں کم از کم 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونيشیا کے جزيرے بالی میں 4.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلے کا مرکز بنجار واناساری کے مقام پر زمین میں دس کلوميٹر کی گہرائی میں تھا۔
زلزلے کے نتیجے میں ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ میں کئی گھر مٹی کے تودے میں دب گئے۔ جب کہ سڑکوں پر دراڑیں پڑنے سے ٹریفک کی آمد و رفت معطل ہوگئی۔
ریسکیو اداروں نے امدادی کاموں کا آغاز کرتے ہوئے مٹی کے تودے کے ملبے سے 3 لاشیں نکالی ہیں جب کہ 7 افراد کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ دس کے قریب افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔
بحرالکاہل کے علاقے میں واقع انڈونیشیا میں اکثر زلزلے آتے رہتے ہيں۔ رواں برس کے آغاز میں 6.2 شدت کے زلزلے کے جھٹکوں میں 105 افراد ہلاک اور 6 ہزار 500 زخمی جب کہ 92 ہزار افراد بے گھر ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔